کراچی (سٹاف رپورٹر)انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں سابقہ تفتیشی افسرظفراقبال کا بیان قلمبند کرلیا اورملزمان کے وکلانے جرح بھی مکمل کرلی،انسداد دہشت گردی میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت کے موقع پر ایم کیوایم رہنما ملزم رؤف صدیقی،سابق سیکٹرانچارج رحمان بھولا، زبیرچریا اوردیگرپیش ہوئے ۔ کیس کے پہلے تفتیشی ظفر اقبال نے بیان قلمبند کرایا،ملزمان کے وکلا نے جرح بھی مکمل کرلی،تفتیشی افسرنے بلدیہ فیکٹری آتشزدگی سے متعلق تصاویری شواہد عدالت میں پیش کیے اورکہا کہ فیکٹری میں آگ لگی نہیں لگائی گئی تھی، فیکٹری کے گراونڈ فلوراوردوسری منزل پربیک وقت آگ لگی، آگ اگرگراونڈ فلورپرلگتی تو سیکنڈ فلورسے پہلے پہلی منزل پرپھیلتی۔ بلدیہ فیکٹری کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت آگ لگائی گئی،آتشزدگی کے شواہد کے بعد ملزم زبیرچریا کو گرفتارکرنے اسکے گھربھی گیا لیکن وہ فرارہوچکا تھا۔بعد ازاں میں مجھ سے تفتیش واپس لے لی گئی،عدالت نے 22 جون کو مزید گواہ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔