کوئٹہ (رپورٹ: خلیل احمد )سانحہ مستونگ کی تحقیقات میں خودکش حملہ آور کے مقامی ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور مقامی ہی تھا جس کی پہچان کیلئے نادرا اور دیگر متعلقہ اداروں سے رابطہ کرلیا گیا ہے ، مقامی قبائلی معتبرین سے بھی تعاون کی اپیل کی گئی ہے ، تفتیشی اداروں نے مختلف زاویوں پر تفتیش شروع کردی ہے ، باوثوق ذرائع نے نمائندہ ’’92نیوز‘‘ کو بتایا کہ خودکش حملہ آور کے 2سہولت کاروں کو گرفتار کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ۔ذرائع کا کہنا تھا کہ کالعدم مذہبی تنظیم کی جانب سے خودکش حملہ آور کی جو تصویر سوشل میڈیا پر جاری کی گئی، وہ نوابزدہ سراج رئیسانی کے جلسہ عام میں موجود نوجوان کی تصویر سے خاصی مشابہت رکھتی ہے جو مختلف تفتیشی اداروں نے حاصل کی ہے ۔ واضح رہے کہ علاقہ کالعدم تنظیموں کا گڑھ ہے ، ماضی میں یہاں شیعہ زائرین کے قافلوں پر حملے کئے گئے ، جے یو آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا غفورحیدری پر بھی یہیں پر حملہ کیا گیا، کوئٹہ سے اغوا کئے گئے چائنیز کو بھی یہیں قتل کیا گیا، کوئٹہ سمیت بلوچستان میں ہونے والے متعدد خودکش حملہ آوروں کا تعلق اسی علاقے سے رہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ جلد ہی تفتیش میں بریک تھرو کی امید ہے اور فرانزک رپورٹ آنے کے بعد بھی صورتحال واضح ہو جائے گی۔