لاہور(حافظ فیض احمد)وفاقی انسپکٹر ریلویزنے پاکستان ایکسپریس ٹرین حادثے میں بس ڈرائیور کو ذمہ دار قرار دے کر رپورٹ وزارت ریلوے کو ارسال کر دی ہے ۔مذکورہ ٹرین حادثہ ان مینڈ لیول کراسنگ پر ہوا بس میں سوار20سے زائد مسافر ہلاک ہو گئے تھے ، وفاقی انسپکٹر ریلویز آصف متین کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا تھا ، انہوں نے انکوائری مکمل کر کے وزارت ریلوے کو بجھوا دی ، 28فروری کو روہڑی کے قریب کراچی سے آنے والی ٹرین پاکستان ایکسپریس کو حادثہ پیش آیا تھا۔انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہائی وے کے برج پر رش ہونے کی وجہ سے ڈرائیور بس کو مقامی گاؤں سے گزارتے ہوئے ان مینڈ لیول کراسنگ پر لے لیا ، جہاں سپیڈ بریکر بنا ہوا تھا اس دوران بس تیزی سے گزری تو ان مینڈ لیول کراسنگ پر آکر وہ بند ہو گی ، ٹرین بھی موقع پر پہنچ گی ، اس وقت ٹرین کی رفتار 60کلو میٹر فی گھنٹہ تھی ، ایمرجنسی بریک لگانے کی صورت میں پوری ٹرین کے ڈی ریل ہونے کا خطرہ تھا ، اس کے باوجود ٹرین ڈرائیور نے بریک لگائی اور دوسری جانب بس بھی نہ نکل سکی اور بس ڈرائیور کی غلطی کی وجہ سے بڑا ٹرین حادثہ رونما ہو گیا ، مقامی گاؤں کے رہائشیوں نے اپنے طور پر ریلوے ٹریک پرغیر قانونی گزار گاہ بنا رکھی ہے ۔ جب ہائی وے کا برج بند ہوتا ہے تو لوگ یہی راستہ استعمال کرتے ہیں۔