کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو زبردست اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا لیکن مجموعی طور پر تیزی غالب آگئی اور کے ایس ای 100 انڈیکس97پوائنٹس کے اضافے سے 42810پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا جب کہ60 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کار ی مالیت میں41ارب48کروڑ16لاکھ روپے سے زائد کااضافہ ہوا۔اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی منگل کی نسبت38لاکھ58ہزار شیئرززائد رہا۔گزشتہ روز ٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا اور منگل کے روز مندی کے نتیجے میں حصص کی قیمتیں گرنے سے پرکشش سطح پر آنے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سرمایہ کاروں نے خریداری کی جس کے نتیجے میں تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای 100انڈیکس42942پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تاہم43ہزار کی نفسیاتی حد کے قریب پہنچنے کے بعد امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام میں پاکستان پر سخت شرائط عائد کرنے کے بیان اور ایک بار پھر پاکستانی روپے کی قدر پر دباؤ بڑھنے کے باعث حصص کی فروخت کا دباؤ بڑھ گیا جس کے نتیجے میں تیزی کا رجحان مندی میں تبدیل ہوگیا اوانڈیکس 42529پوائنٹس کی نچلی سطح پرآگیاجب کہ اس دوران وقفے وقفے سے ریکوری بھی آتی رہی جس کے سبب اتار چڑھاؤ کا سلسلہ دن بھر جاری رہا لیکن مجموعی طور پر تیزی کے اثرات غالب آگئے اورمارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 97.61پوائنٹس کے اضافے سے 42810.04پوائنٹس پر بند ہوا۔مجموعی طور پر381کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہواجن میں سے 229کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ،136کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ16کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔سٹاک ماہرین کے مطابق نئی حکومت قائم ہونے تک اسٹاک مارکیٹ میں محدود پیمانے پر اتار چڑھاؤ کا سلسلہ برقرار رہنے کا امکان ہے ۔