لاہور (محمد فاروق جوہری )سابق دور حکومت میں انسداد ڈینگی کے نام پر کروڑوں روپے کے غبن کا انکشاف ہوا ہے ۔ذرائع کے مطابق سابق دور میں کتنی لاگت کا ڈینگی کے خاتمے کیلئے سپرے آیا اور ڈینگی کے حوالے سے مہم میں کتنی رقم خرچ کی گئی اس حوالے سے سابق حکومت کے اعداد و شمار اور حسابات میں کروڑوں روپے کا فرق نکل آ یا ۔ لاہور سمیت پانچ مختلف اضلاع میں ڈینگی کے نام پر آ گاہی کمپین میں ہورڈنگ بورڈز ، پمفلٹس ، بینرز اور دیگر معاملات کی مد میں سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے نکلوائے گئے جبکہ دوسری طرف مختلف افراد سے ان اخراجات کو سپانسر کرایا گیا ۔ اس ضمن میں 52لاکھ کا تو ریکارڈ سامنے تک نہیں آ سکا اور جو ریکارڈ سامنے آ یا ہے اس میں بھی کافی حد تک ایسی رسیدیں اور بل ہیں جن کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ یہ جعلی ہیں ۔ یہ چیز بھی سامنے آ ئی ہے کہ ڈینگی ملازمین کی جو تعداد کاغذات میں بتائی گئی وہ پچھلے ادوار میں فیلڈ میں موجود نہیں تھی بلکہ صرف سیاسی بھرتیاں کی گئی تھیں مگر تنخواہیں ادا کی جاتی ر ہیں، اس ضمن میں بھی قومی خزانے کو اچھا خاصانقصان پہچایا جاتا رہا ، 422بوگس ڈینگی ورکرز کے حوالے سے باقاعدہ ثبوت بھی مل گئے ہیں ۔با وثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈینگی سپرے کے حوالے سے بھی کاغذات کے اندر جوکوالٹی اور مقدار بتائی گئی ہے اور اس حوالے سے جتنی ادائیگیاں کی گئیں اسکے بر عکس ناقص ترین سپرے اور وہ بھی کم مقدار میں لیا گیا ۔تاہم ادائیگیاں اور کاغذوں میں مقدار زیادہ لکھی گئی ہے ۔ آ ئندہ چند روز میں اس حوالے سے مکمل انویسٹی گیشن کے بعد اس کیس کو محکمہ اینٹی کرپشن یا نیب کو بھیجا جا سکتا ہے ۔