سوشل میڈیا پر سوات میں شجر کاری کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپنی آئندہ نسلوں کو سرسبز و شاداب پاکستان حوالے کرینگے۔ اس میں شبہ نہیں کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے سرسبز و شاداب پاکستان کے لئے شجر کاری کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا ہے۔ شاید غالب نے بھی ایسے ہی کسی منظر کو دیکھ کر کہا ہوگا کہ’’اگ رہا ہے درو دیوار سے سبزہ غالب‘‘ جو وزیر اعظم بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ’’ سوات کے علاقے مٹہ میں بنجر پہاڑ سبزہ اوڑھ رہے ہیں ،یہ خیبر پختونخوا میں ہمارے بلین ٹری سونامی مہم کے حیرت انگیز نتائج کی کرشماتی جھلک ہے‘‘ دنیا میں موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اورصنعتی وفضائی آلودگی کے ساتھ آبادی بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔اس کا تقاضا ہے کہ آئندہ نسلوں کیلئے کرہ ارض کو محفوظ بنایا جائے اور زیادہ سے زیادہ علاقے پر شجر کاری کی جائے ۔کسی بھی آبادی کے 25فیصد رقبہ پر جنگلات کا ہونا ضروری ہے لیکن ہمارے ہاں یہ تناسب ناقابل یقین حد تک کم ہے۔ سبزہ و شجر نا صرف انسان کے دوست ہیں بلکہ یہ بنی نوع انسان اور جنگلی حیات کے لئے آکسیجن کا سب سے بڑا ذریعہ اور فضائی آلودگی کے خلاف سب سے بڑا حصار بھی ہیں‘ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر کام حکومت پر چھوڑنے کی بجائے ہر شخص مون سون کے موسم میں اپنے علاقے اور شہر کو صاف ستھرا رکھنے اور سرسبز و شاداب بنانے میں اپنا فرض ادا کرے تاکہ فضائی آلودگی سے پاک وطن آنے والی نسلوں کے حوالے کیا جا سکے۔