لاہور( سپورٹس ڈیسک)مایہ ناز کرکٹراظہر علی کو ٹیسٹ چمپئن شپ کے سیزن 20-2019 کے لیے قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم جبکہ بابراعظم کو آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2020 تک قومی ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا ہے ۔سرفراز احمد کو دونوں فارمیٹ میں ناقص کارکردگی کی بنیاد پر کپتانی سے ہٹایا گیا۔عالمی رینکنگ میں ساتویں نمبر پر موجود پاکستان ٹیم پانچویں رینک پر براجمان آسٹریلیا کے خلاف 2 ٹیسٹ میچ کھیلے گی۔ جہاں پہلا میچ 21 نومبر سے برسبین اور 29 نومبر سے ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3ٹی ٹونٹی میچز پر مشتمل سیریز کا آغاز 3 نومبر سے ہوگا۔ قومی ٹیم کو آئندہ سال فروری میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں بھی شرکت کرنا ہے ۔2010 میں لارڈز کے میدان میں ڈیبیو کرنے والے اظہر علی قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ قائداعظم ٹرافی کے پہلے مرحلے میں اظہر علی 388 رنز بنا کر دوسرے بہترین بیٹسمین رہے ہیں۔ اظہر علی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کے اہم ترین فارمیٹ میں پاکستان کی قیادت کرنا کسی اعزاز سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ورلڈٹیسٹ چمپئن شپ میں بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کروں گا۔اظہر علی نے کہا کہ سرفراز احمد نے بہترین انداز میں را ٹیلنٹ کوتجربہ کار کھلاڑیوں میں تبدیل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا وہ ان تجربہ کار کھلاڑیوں سے ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ میں بہترین نتائج حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ۔قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے کہاکہ وہ پی سی بی کی نئی مینجمنٹ کی موجودگی میں قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کے لیے بھرپور محنت کریں گے ۔ٹی ٹونٹی کی عالمی رینکنگ میں نمبر ون بیٹسمین بابراعظم اس سے قبل آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈکپ 2012 میں پاکستان کی قیادت کرچکے ہیں۔ بابراعظم سری لنکا کے خلاف ایک روزہ سیریز میں نائب کپتانی کرچکے ہیں۔ وہ ان دنوں نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں سنٹرل پنجاب کی قیادت کررہے ہیں۔بابراعظم کے مطابق عالمی رینکنگ میں نمبر ون ٹیم کی قیادت کرنا میرے کیریئر کا سب سے اہم لمحہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میں نئی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہوں۔بابراعظم نے کہا کہ سرفراز احمد نے کرکٹ کے سب سے محدود فارمیٹ میں بہترین انداز میں ٹیم کی قیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا سے سیریز ہارنے کے بعد کامیابیوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کریں گے۔ سرفراز احمد نے کہاکہ پاکستان کی قیادت کرنا اعزاز کی بات تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سفر میں ساتھ دینے پر اپنے تمام کوچز، ساتھی کھلاڑیوں اور سلیکٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔سرفرا زاحمد نے کہا کہ وہ اظہر علی اوربابراعظم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔