اسلام آباد (اظہر جتوئی) کروڑوں روپے کے جعلی نوٹس بھجوا کر ملکی خزانہ کو نقصان پہنچانے والے ایف بی آر کے افسران و ملازمین کے نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے جس کیخلاف کارروائی کیلئے تحقیقات شروع کر دی گئیں ۔ دستاویزات کے مطابق ایف بی آر کے ادارے این لینڈ ریونیو کے افسران و ملازمین کی ملی بھگت سے سرمایہ کاروں کو کروڑوں کے جعلی نوٹس بھجوا ئے گئے ، دھندے میں ملوث افسران بڑے پیمانے پر کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث ہیں جن کے شواہد حاصل کرلئے گئے ۔ دستاویزات میں مزید بتایا گیا کہ ایف بی آر کے اس گروہ نے ڈپٹی کمشنر آئی آر ریجنل ٹیکس آفس کراچی سے قمر الزمان اور کشور زمان کو انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت آمدن کی اسسمنٹ کرکے نوٹس جاری کیا کہ آپ لاکھوں کی ٹیکس چوری میں ملوث ہیں ،فوری طور پر ٹیکس کی ادائیگی کریں ورنہ کارروائی کی جائیگی،ٹیکس دہندہ کو سال 2015 ، 2016 اور 2017 کے الگ الگ لاکھوں کی ٹیکس چوری کے نوٹس بھیجے گئے ، جب ٹیکس دہندہ ان کی بلیک میلنگ میں نہ آیا تو جن 4بینکوںمیں ان کے اکائونٹ تھے ان کے نام سے جعلی نوٹس تیار کرکے اکائونٹس سے انکم ٹیکس کی رقم نکوالنے کے حکم نامہ کی کاپی بھیجی گئی ۔ ذرائع کے مطابق ٹیکس پیئر قمر الزمان کی شکایت پر ایف بی آر نے ریکارڈ قبضے میں لیکر تحقیقات شروع کر دیں جس دوران دھندے میں منظم نیٹ ورک کا انکشاف ہوا جس کی نشاندہی بھی ہو گئی ،اگلے چند دنوں ان افسران و ملازمین کیخلاف کارروائی کی جائیگی۔