اسلام آباد، نیویارک ( سپیشل رپورٹر، بیورو رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غریب ملکوں کا عالمی استحصال بند کیا جائے ، موجودہ عالمی نظام میں سرمائے کی غیر منصفانہ تقسیم بڑا مسئلہ ہے ، دنیا میں بڑھتی ہوئی غربت سے عالمی امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، کورونا کے دوران پاکستان نے سمارٹ لاک ڈائون کی پالیسی پر عمل پیرا ہو کر اس پر قابو پایا، احساس پروگرام پاکستان کی تاریخ کا غربت کے خاتمہ کا سب سے بڑا پروگرام ہے ۔ گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اعلیٰ سطح کے تخفیف غربت سے متعلق فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وبا کے باعث اقتصادی شرح نمو میں تیزی سے کمی واقع ہوئی، حکومت پاکستان نے احساس پروگرام میں ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کی مالی مدد کی، حکومت نے کورونا وبا سے غریبوں کو بچانے کیلئے متعدد اقدامات کئے ، دنیا کے 26 امیر ترین افراد کے ہاتھوں میں زیادہ تر دولت مرکوز ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کی آبادی کا 15 فیصد غربت میں رہ رہا ہے ، آمدنی اور صلاحیتوں میں کمی کی وجہ سے وہ وقار کے ساتھ رہنے سے قاصر ہیں، غربت کی وجہ سے بڑی تعداد میں انسان متاثر ہو رہے ہیں، یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ، یہ سماجی و اقتصادی عدم استحکام کی بھی ایک وجہ ہے اور اس کی وجہ سے دنیا میں بڑے سیاسی اور سلامتی کے مسائل جنم لے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا اس کیلئے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ کی پائیدار ترقی کے اہداف میں پہلی ترجیح غربت کا خاتمہ ہو۔ وزیراعظم نے کہا 30 سال سے غربت میں نمایاں کمی آئی ہے تاہم کورونا کی وجہ سے عالمی کساد بازاری اس صدی کی بدترین سطح پر ہے ، 10 کروڑ افراد انتہائی غربت میں چلے گئے جنہیں واپسی کیلئے کئی دہائیاں درکار ہوں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سمارٹ لاک ڈائون پالیسی کے ذریعے ہم وبا پر قابو پانے کے قابل ہوئے ۔ وزیراعظم نے کہا ہماری حکومت 2023ئتک غربت کی موجودہ 24.3 فیصد شرح کو 19 فیصد تک لانے کیلئے پرعزم ہے ۔ وزیراعظم نے کہا میرا مقصد ریاست مدینہ کے اصولوں پر ایسی اسلامی فلاحی ریاست کی تخلیق ہے جہاں پر مساوی ترقی اور معاشی جدت ہو۔ وزیراعظم نے کہا جس طرح اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ ہمارے وقتوں میں عدم مساوات مہر تصدیق بن چکی ، اس وقت دنیا کے 26 امیر ترین افراد آدھی دولت کے مالک ہیں، امیر ممالک نے کورونا بحران سے نکلنے کیلئے 10 ٹریلین ڈالر متحرک کر رکھے ہیں جبکہ دوسری طرف ترقی پذیر ممالک اڑھائی ٹریلین ڈالر کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ہمیں غربت کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ اس کی وجوہات کو بھی حل کرنا ہو گا، ملکی اور عالمی سطح پر مالیاتی پیداواری اور تجارت کے ڈھانچہ جات کو شفاف اور مسابقتی بنانا ہو گا، غریب ممالک کے وسائل کا استحصال بند کرنا ہو گا، بدعنوانی اور جرائم کے ثمرات کے ساتھ ساتھ چھینے گئے اثاثے جن ممالک سے لئے گئے ،انہیں واپس کرنا ہوں گے اور ترقی یافتہ ممالک کو کورونا بحران سے نکلنے کیلئے مدد کرنا ہو گی، غریب ممالک کو قرضوں میں ریلیف کی مد میں مدد کی ضرورت ہے ۔وزیرِ اعظم نے ترسیلات زر اور زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں اضافے کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کے بہتر مواقع فراہم کرنے اور ترسیلات زر کے حوالے سے ہر ممکنہ سہولت کاری فراہم کی جائے اور اس ضمن میں مراعات دی جائیں۔وزیراعظم نے نیشنل کو آرڈینیشن کمیٹی برائے ہائوسنگ کے ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے لاہور میٹرو منصوبے کے حوالے سے حکومت پنجاب کی جانب سے کئے جانے والے بہتر معاہدے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا موجودہ حکومت شفاف معاہدوں اور عوام کی ایک ایک پائی کا مناسب استعمال یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے ۔عمران خان سے ملک کے معروف سرمایہ کاروں اور ممتاز کاروباری شخصیات نے ملاقات کی۔سرمایہ کاروں کی جانب سے موجودہ حکومت کے دو اہم ترین منصوبوں راوی ریورفرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اور بنڈل آئی لینڈ منصوبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے کی ترقی سے نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ اس سے معیشت مستحکم اور ویلتھ کریئیشن (دولت کی پیداوار) ممکن ہوگی۔ انہوں نے کاروباری برادری کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت کاروباری سرگرمیوں کے حوالے سے حائل تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے پر عزم ہے ۔وزیراعظم سے گلگت بلتستان کے گورنر راجہ جلال حسین مقپون نے ملاقات کی۔ملاقات میں گلگت بلتستان میں آئندہ عام انتخابات اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم سے وزیر برائے انسداد منشیات اعظم خان سواتی بھی ملے ۔ملاقات میں منشیات کے عادی افراد کے علاج اور بحالی کے لئے وفاقی دارالحکومت میں جدید خطوط پر ایک ماڈل سنٹر کے قیام کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم اپنے خطاب میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بھرپور طریقے سے اجاگر کریں گے ۔ دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان کے عربی اور ترکی زبان میں ٹوئٹر اکاؤنٹ بنا دئیے گئے ۔وزیر اعظم پاکستان کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کی ایکٹیوٹیز ترکی، عربی زبان میں جاری ہونگی۔