اسلام آباد(خبر نگار)ملک بھر میں سکیورٹی کے نام پر موبائل سروس بند کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید شیخ نے موبائل کمپنی کی جانب سے سروس نہ بند کرنے کے موقف پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ چھوٹے ایونٹ پر سروس بند نہ کریں۔جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت جون کے آخری ہفتے تک ملتوی کر تے ہوئے آبزرویشن دی کہ موبائل کمپنیوں والے بھی حوصلے سے کاملیں، اگر کوئی واقعہ ہوا تو موبائل کمپنی کے سربراہ پر دہشتگردی کا مقدمہ ہو گا۔موبائل کمپنی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ معمولی معمولی باتوں پر سروس بند کر دی جاتی ہے ، ترکی کا صدر دورہ کرے یا وزیراعظم کا جلسہ ہو سروس بند کر دی جاتی ہے ۔انھوں نے مزید کہا کہ کوئی بڑا ایونٹ ہو تو سروس بند کرنا سمجھ بھی آتا ہے لیکن معمولی واقعات کی وجہ سے سروس بند کرنے سے کمپنیوں کامالی نقصان ہوتا ہے ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے معاملے کے قانونی پہلوئوں کے بارے عدالت کو بتایا اور کہا کہ اس ضمن میں قانون سازی زیر غور ہے ،ایک ماہ کا وقت دیا جائے ، پیشرفت سے عدالت کو آگاہ کرینگے ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ قانون میں ترمیم ہونے دیں پھر دیکھیں گے بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت جون کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی ہے ۔