ملتان(واثق رئوف سے ) سرکاری اورنجی اداروں نے ریلوے کے 33کروڑ دبا لئے ، بقایاجات جمع نہ کروانے والوں محکموں اورادروں کی سڑکوں پرموجودپھاٹکوں کو ریلوے انتظامیہ نے بند کرنے کافیصلہ کرلیاہے ،ریلوے ملتان ڈویژن نے مختلف سرکاری اورنجی اداروں سے ان کی زیرکنٹرول سڑکوں پرموجود ریلوے پھاٹکوں کی مرمت ودیکھ بھال کی مد میں یکم جولائی2017ء سے لے کرجون 2018ئتک 40کروڑ70لاکھ72ہزار3سو25روپے میں سے 6کروڑ86لاکھ86ہزار3سو5روپے وصول کرلئے ہیں۔جبکہ33کروڑ83لاکھ 86ہزار20روپے کے بقایاجات ہیں ،بتایاجاتاہے کہ ایکسین پنجاب ہائی ویزمینٹنس اینڈریپئرملتان نے یکم جولائی2017ئسے لے کر جون 2018ئتک 35 کروڑ 25 لاکھ 56ہزارروپے کے بقایاجات میں سے 5کروڑ55لاکھ ادائیگی کردی ہے جبکہ 29 کروڑ70لاکھ کی ادائیگی کرناہے ۔ڈائریکٹر مینٹی نینس این ایچ اے ملتان نے 57لاکھ63ہزار591روپے جمع کرادئیے ہیں۔ٹائون میونسپل ایڈمنسٹریشن وہاڑی،پیپلاں اورمیاں چنوں نے 1کروڑ6 لاکھ کے بقایاجات میں سے 22لاکھ36ہزارجمع کرادئیے ہیں جبکہ 84لاکھ25ہزار بقایاہیں۔اٹامک انرجی کمیشن میانوالی نے 22لاکھ 52ہزار66روپے جمع کروادئیے ہیں۔ انپورکے قریب واقع ایک مل نے 11لاکھ 598روپے جمع کروادئیے ہیں۔کالونی ٹیکسٹائل ملزملتان انتظامیہ نے اپنے زیراستعمال ریلوے پھاٹک کی مد میں 10 لاکھ 89 ہزار 6 سو12روپے جمع کروادئیے ہیں۔سمال انڈسٹریزملتان نے 11لاکھ14ہزار7سو44روپے جمع کروانے تھے لیکن تاحال ایک روپیہ بھی جمع نہیں کروایا۔ کھاد فیکٹریملتان نے 4 لاکھ 57 ہزار 3 سوایک روپے جمع کروانے تھے انہوں نے بھی ایک روپیہ بھی جمع نہیں کرایا۔انڈسڑیل اسٹیٹ ملتان انتظامیہ نے 65لاکھ جمع کروانے تھے جوتاحال جمع نہیں کروائے ۔پراجیکٹ ڈائریکٹر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورنے 7 لاکھ33ہزار 782روپے جمع کرادئیے ہیں۔سپیشل ایجوکیشن بہاولپورنے 2لاکھ جمع نہیں کرائے ۔واپڈا(ٹی پی ایس )مظفرگڑھ نے 1 کروڑ 65 لاکھ 31ہزارجمع نہیں کرائے ۔خانیوال میں موجودلیول کراسنگ کے حساس ادرے نے 79 لاکھ 86 ہزار روپے جمع نہیں کرائے ،مجموعی طورپرریلوے ملتان ڈویژن نے مختلف سرکاری اورنجی ادروں سے 33کروڑ83لاکھ86ہزار کے واجبات وصول کرناہیں۔بتایاجاتا ہے بقایاجات کووصول کرنے کے لئے ڈویژنل ریلوے انتظامیہ نے سخت لائحہ عمل اختیارکرنے کافیصلہ کیاہے جس میں ان ریلوے پھاٹکوں کوجن کی مرمت اوردیکھ بھال کی رقم نہیں ملی انہیں بند کردیاجائے گا۔جس کیلئے باقاعدہ طورپرمحکموں کے سربراہوں کوآگاہ کردیاگیا۔