لاہور،ملتان،پشاور (جنرل رپورٹر،خصوصی رپورٹر، خبر نگار) سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال چھٹے روز بھی جاری رہی۔ ٹیچنگ ہسپتالوں کے آؤٹ ڈورز اور لیبارٹریوں میں کام بند ہونے سے علاج معالجہ بدترین تعطل سے دوچاررہا۔جناح ہسپتال میں زبردستی او پی ڈی پرچی بند کروانے پر چئیرمین گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر سلمان حسیب کے خلاف ایکشن لینے اورسروسز ہسپتال میں ایف سی پی ایس کی ٹریننگ منسوخ کرنے کی تجویز زیر غور ہے ۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن، ینگ نرسز ایسوسی ایشن، پیرا میڈیکس اور الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کے تمام دھڑوں پر مشتمل گرینڈ الائنس کی جانب سے ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف ہڑتال چھٹے روزبھی جاری رہی ۔دوسری جانب نشتر انتظامیہ سرکاری ملازمین سے ڈیوٹی کروانے میں مکمل ناکام ہو گئی،ادھر گزشتہ روز گرینڈ ہیلتھ الائنس ملتان کے عہدیدران نے نشتر انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹسٹری کا دورہ کیا اور گزشتہ روز ڈینٹسٹری انسٹیٹیوٹ کے شعبہ آوٹ ڈور میں ہڑتال کروا دی ۔ادھر خیبر پختونخوا میں احتجاجی ڈاکٹروں نے حکومت سے مذاکرت کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے ، کمیٹی نے سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل ثالثی کمیٹی سے ملاقات کرکے اپنے مطالبات پیش کئے ہیں، ثالثی کمیٹی حکومت اور ڈاکٹروں کے مابین مذاکرات کیلئے وقت کا تعین کرے گی تاہم مذاکرات کے دوران بھی ڈاکٹرز احتجاج جاری رکھیں گے ، گرینڈ ہیلتھ الائنس نے کمیٹی تشکیل دے کر گزشتہ روز سنیئر ڈاکٹرز پر مشتمل ثالثی کمیٹی سے ملاقات کی اور انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا کہ وہ وزیر صحت سے براہ راست بات کرنے کے بجائے وزیر اعلیٰ سے مذاکرات کریں گے اور وزیراعلیٰ کی مطالبات منظوری کی تحریری یقین دہانی پر ہی احتجاج ختم کیا جائیگا ۔قبل ازیں گرینڈ ہیلتھ الائنس کے چیئرمین سلمان حسیب نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2 لاکھ سے زائد عملہ سراپا احتجاج ہے مگر کوئی سن نہیں رہا۔ہزاروں آپریشن ہسپتالوں میں نہیں ہورہے ،ہسپتالوں کی نجکاری کو حکومت نے اپنی کامیابی سمجھا۔راولپنڈی سے رحیم یار خان تک اتنی بڑی احتجاجی تحریک کبھی نہیں ہوئی جتنی اب ہے ۔ اسمبلی کے اگلے اجلاس پر پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج ہوگا،گو منسٹر گو، گو ایم ٹی آئی گو کے نعرے لگائیں گے ۔