اسلام آباد ، لندن( سٹاف رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ) وفاقی حکومت نے نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیلی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرادی، رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری حسن نواز نے وصول کیے ، برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن نے نواز شریف کو ڈاک کے ذریعے وارنٹ بھیجے تھے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے دفتر خارجہ سے لندن میں نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ آج طلب کرلی، عدالت عالیہ نے ریمارکس دئیے ہم مفروضوں پر نہیں جاسکتے ، ہم نے خود کو مطمئن کرنا ہوتا ہے ، نواز شریف کی عدالت میں حاضری یقینی بنانا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے نواز شریف کی اپیلوں کے حوالے سے سماعت کی، نواز شریف کے وکلا خواجہ حارث اور زبیر خالد پیش نہ ہوسکے ، نواز شریف کی جانب سے منور اقبال دگل عدالت میں پیش ہوئے ،نیب کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ، ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل سردار مظفر پیش ہوئے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کیا گیا، نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری لندن میں پاکستان کے ہائی کمیشن کو بھیجے ، لندن ہائی کمیشن نے 18 ستمبر کو ہی ایون فیلڈ لندن کے پتے پر نواز شریف کو عدالتی احکامات ارسال کئے ،نواز شریف کی وارنٹ گرفتاری حسن نواز شریف نے وصول کیے ، اگر عدالت حکم دے گی تو نواز شریف کی حوالگی کی کارروائی کریں گے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے نواز شریف کا معاملہ لاہور ہائیکورٹ گیا انہوں نے آرڈر کیا،وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو آگاہ کیے بغیر نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالا، آپ نے ایک سزا یافتہ مجرم کو بغیر پوچھے اس عدالت سے جہاں اسکی اپیل ہے آپ نے باہر بھیج دیا،کیا یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری نہیں جنہوں نے نواز شریف کو جانے کی اجازت دی؟ لاہور ہائیکورٹ نے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم نہیں دیا، انہوں نے تو طریقہ کار طے کیا، اہم کام تو نواز شریف کی اپیل پر فیصلہ کرنا ہے تاہم ہم انکی حاضری پر رکے ہوئے ہیں۔ اب وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ نواز شریف کی حاضری یقینی بنائے ۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ نے موقف اپنایا کہ کامن ویلتھ آفس کو جب معاملہ بھیجا گیا تو یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ وہاں کتنا وقت لگے گا، معاملہ پھر کاؤنٹی کورٹ جائے گا تو کتنا وقت لے گا۔دریں اثنا حسن نواز نے نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے کی تردید کر دی اور کہا نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل پر میرے دستخط جعلی کیے گئے ،پاکستان ہائی کمیشن حکام نے حسن نواز کے جعلی دستخط سے متعلق بات کرنے سے اجتناب کیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایون فیلڈریفرنس فیصلے پراپیلوں کی سماعت آج ہوگی،ذرائع کے مطابق مریم نواز نے آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا،کیپٹن(ر) صفدر اور دیگر پارٹی رہنما بھی مریم کے ہمراہ ہوں گے ۔