اسلام آباد(رانا طارق) داغدار کیریئر اور کام چور افسران کو ریٹائر کرنیکا معاملہ، ڈائریکٹری آف ریٹائرمنٹ کمیٹی کے اجلاس کی پہلے روز کی کارروائی مکمل ہوگئی، کمیٹی وفاقی حکومت کے ماتحت مختلف سروسز اور گروپس کے گریڈ 20 اور 21 کے ڈائریکٹری ریٹائرمنٹ رولز کے قاعدہ 5 پر پورا نہ اترنے والے افسران کے کیسوں کا جائزہ لیکر نااہل افسران کی ریٹائرمنٹ کیلئے سفارشات مرتب کریگی۔ ذرائع کے مطابق سول سرونٹ ریٹائرمنٹ ڈائریکٹری قانون 2020 کے تحت وفاقی حکومت کے ماتحت سروس کیڈرز کے افسروں کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے ضمن میں 19 اور 20 اپریل کو طلب کردہ گریڈ20 اور 21 کے افسروں کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کیلئے اجلاس کے پہلے روز کی کارروائی مکمل کر لی گئی، ریٹائرمنٹ کمیٹی و بورڈ اجلاس کل بروز منگل بھی جاری رہے گا، اجلاس کے دوران دو مرتبہ ترقی نہ پانے و سزا یافتہ، نااہل و ناقص کارکردگی کے حامل افسران ریٹائرکئے جائیں گے ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے مطابق چیئرمین ایف پی ایس سی زاہد سعید دو روزہ ریٹائرمنٹ کمیٹی و بورڈ کی صدارت کر رہے ہیں جبکہ سیکرٹری کابینہ ڈویژن، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری قانون اجلاس کا حصہ ہیں، اجلاس کے آغاز پر کمیٹی کے روبرو گریڈ 22 کے افسران عامر حسن، ڈاکٹر عمران زیب، ڈاکٹر ہاشم پوپلزئی، محمد نعیم، پرویز احمد جونیجواور نور احمد کی ریٹائرمنٹ کیلئے فہرست پیش کی گئی تاہم کمیٹی کی جانب سے گریڈ22 کے افسران کمیٹی کے دائرہ کار میں نہ ہونے کے باعث فہرست ڈراپ کر دی گئی، کمیٹی ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ 21 کے محمد مصباح، قیصر مجید، احمد حنیف، غلام الدین بھلو، شمس الدین، عابد حسین ،توقیر حسین شاہ، سعید احمد نواز کے ریٹائرمنٹ کیسوں کا جائزہ لے گی، کمیٹی ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ 20کے 120 افسران اور پولیس سروس گریڈ 21 کے کیپٹن ریٹائرڈ ظفر اقبال، امتیاز الطاف، گریڈ 20 کے 8 افسران مظہر الحق کاکاخیل، عمر شیخ، احمد اسحاق جہانگیر، اظہر رشید ، مجاہد اکبر، فیروزشاہ، اعظم خان، اول خان کے کیسز کا جائزہ لے گی، سیکرٹریٹ گروپ گریڈ 20 کے وقار کھیتران، ڈاکٹر وسیم، اعجاز میمن، عذرا جمالی، آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس گریڈ 21 کے شاہد گل قریشی کا نام بھی ریٹائرمنٹ کیلئے زیرِ غور لائے جانیوالے افسران کی فہرست میں شامل ہے ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ذریعے کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے لاگو کردہ سول سرونٹس ریٹائرمنٹ رولز 2020 کے تحت اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے عملی کارروائی کرتے ہوئے گریڈ 20 اور 21 کے شارٹ لسٹ افسران کو قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے نوٹس بھجوائے تھے ، یہ نوٹسز ناقص کارکردگی ، سزا یافتہ افسر وں کو قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے تناظر میں بھجوائے گئے تھے ، 20 سال ملازمت کے حامل ایسے افسران جن کی تین سال یا زیادہ عر صہ تک کی سالانہ کارکردگی رپورٹ غیر تسلی بخش ہو اور کارکردگی رپورٹ مختلف افسران نے لکھی ہو، ہائی پاور بورڈ کی جانب سے دو یا زائد مرتبہ ترقی نہ پاسکے ہوں، نیب سے پلی بارگین کی ہو یا کرپشن میں سزایافتہ ہوں، کو ریٹائر کیا جائے گا، اجلاس کے تناظر میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ حکومت نے 1300 سول ملازمین کی کارکردگی کی جانچ شروع کردی، جن افسروں نے 20 سال خدمات سرانجام دی ہیں، انکی کارکردگی کی جانچ آزاد بورڈ کریگا، معیار پر پورا نہ اترنے والے ملازمین کو ریٹائرڈ کردیا جائیگا۔