اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍وقائع نگار) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیرت النبی ﷺ ہی ہماری نئی نسل کے لئے مشعل راہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے پیر کو قومی یکساں نصاب تعلیم پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی ۔ شفقت محمود نے اجلاس کو نصاب تعلیم میں شامل سیرت النبی ﷺکی تعلیمات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔عمران خان نے کہاکہ سیرت النبی ﷺ ہی ہماری نئی نسل کے لئے مشعل راہ ہے ،نبی آخر الزماں ﷺکی سیرت کا سب سے اہم پہلو اخلاق و آداب اور حسن معاشرت ہے ۔ انہوں نے کہا تمام معاشرتی مسائل کا بہترین حل سیرت النبی ﷺ میں موجود ہے ،تاریخ اسلام کے ساتھ ساتھ رسول اللہ ﷺکی حیات مبارکہ سے ماخوذ سنہرے اصول بچوں کو پڑھائے اور سمجھائے جائیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قومی یکساں نصاب تعلیم پر عملدرآمد کو صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے جلد مکمل کیا جائے ۔وزیر اعظم نے وزارت تعلیم کی قومی نصاب پر عملدرآمد کی اب تک کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ نصاب تعلیم پر عملدرآمد کا مسلسل جائزہ لیا جائے اور ضرورت کے مطابق اس میں تبدیلیاں لائی جائیں ۔انہوں نے کہا چھٹی تا بارہویں جماعت کے لئے نصاب کو اس سال کے آخر تک حتمی شکل دے دی جائے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے زیرصدارت دبئی میں ہونے والی ایکسپو میں پاکستان کی شرکت اور اس حوالے سے کی جانے والی تیاریوں پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا ۔وزیرِ اعظم نے اس امر پر زور دیا کہ ایکسپو کے دوران پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے بیش بہا مواقع کو اجاگر کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے ،راوی ریور پراجیکٹ، سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ جیسے منصوبوں کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا اور شمالی علاقہ جات میں سیاحت، ملکی معدنی وسائل، آئی ٹی اور مذہبی سیاحت کے فروغ اور ان شعبوں میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے ۔وزیرِ اعظم نے کہا گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر سمیت تمام صوبوں کی متحرک شمولیت سے ایکسپو کے دوران اہم صوبائی منصوبوں کو اجاگر کیا جائے ۔وزیرِ اعظم نے تمام صوبائی حکومتوں کو ایکسپو کے حوالے سے تیاریوں کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے بنیادی اشیائے ضروریہ اور تعمیراتی مٹیریل کی طلب و رسد اور اور قیمتوں میں استحکام کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے کہا تعمیراتی شعبے کی ترقی و فروغ خصوصاً کم لاگت والے گھروں کی تعمیر میں بلاتعطل پیش رفت حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا تعمیرات میں استعمال ہونے والے خام مال اور اسی طرح گھی جیسی بنیادی اشیائے ضروریہ کی طلب کے مطابق بلا تعطل رسد کو یقینی بنانے اور ان اشیاء کی قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے کے حوالے سے ہر ممکنہ اقدام کیا جائے ۔وزیر اعظم نے سپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام کے حوالے سے پیش رفت پر اعلیٰ سطح جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ملک میں ٹیکنالوجی کا فروغ ، تعلیمی اداروں، صنعتی شعبے اور حکومتی اداروں کی مضبوط پارٹنرشپ کا قیام اور نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں اجاگر کرنے کے لئے موافق فضا کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا حکومت سپیشل ٹیکنالوجی زونز کے حوالے سے سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو ہر وہ سہولت فراہم کر رہی ہے جو دنیا کے کسی بھی ملک میں میسر آتی ہیں۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ کاروباری برادری کی سہولت کے لئے ون ونڈو آپریشنز کو یقینی بنایا جائے ۔وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ اکتوبر کے مہینے میں دبئی میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی ایکسپو جیسے موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا جائے اور ملک کے سپشل ٹیکنالوجی زونز میں میسر مواقع کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جائے ۔مزید برآں وزیراعظم نے اپنے ٹویٹ میں اوورسیز چیمبرزآف آف کامرس اینڈانڈسٹریز کے کاروباری اعتماد کے سروے میں پاکستان کی رینکنگ کی بہتری پرمسرت کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں کاروبارکیلئے سازگارماحول پر باالخصوص بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہواہے ،بی سی آئی میں پاکستان مئی 2020 کے منفی 50 فیصد سے بہترہوکر 59 فیصد کی بہتری کیساتھ9 پرکھڑا ہے ۔وزیراعظم نے کہا اوورسیز چیمبرزآف آف کامرس اینڈانڈسٹریز کے ارکان کا اعتماد 108 فیصدکی انقلابی تبدیلی کے ساتھ 2020 کے منفی 74 فیصد کے مقابلہ میں 34 فیصد ہوچکا۔وزیراعظم نے کہا کاروبار باالخصوص بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتمادمیں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے ۔وزیر اعظم سے معاون خصوصی ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے ملاقات کی۔وزیراعظم سے موجودہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور سابق کپتان رمیزراجہ نے الگ الگ ملاقات کی۔ عمران خان نے احسان مانی کے ساتھ ملاقات میں اگلے 3 سال کیلئے توسیع نہ دینے سے آگاہ کر دیا جب کہ رمیز راجہ کو عہدہ دینے کا عندیہ دیا ۔ وزیراعظم رمیزراجہ کا نام بطور ممبر بورڈ آف گورنرز کو بھجوائیں گے ۔ ضابطے کے مطابق پی سی بی بورڈ آف گورنرز نیا چیئرمین پی سی بی منتخب کرے گا۔وزیراعظم سے ان کے بیلجیئم کے ہم منصب نے ٹیلی فون پررابطہ بھی کیا۔دونوں رہنمائوں نے افغانستان کی صورتحال اوروہاں سے انخلا کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔بیلجیئم کے وزیر اعظم نے عمران خان کو دورے کی دعوت بھی دی ۔