لاہور،سیالکوٹ،پشاور (نامہ نگار ،ڈسٹرکٹ رپورٹر، ممتاز بنگش ) سعودی عرب کے کرونا کے خطرے کے سبب اقامہ ہولڈرز کو واپسی کیلئے 72 گھنٹوں کا الٹی میٹم دینے کے باعث سعودی ائیر لائن اور پی آئی اے کے دفاتر کے باہر مسافروں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔چھٹیوں پر پاکستان آئے شہری صبح سویرے ہی پی آئی اے اور سعودی ائیر لائن کے دفاترپہنچ گئے ۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب واپس جانے والے مسافروں کو ٹکٹیں نایاب ہونے کے سبب شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ہزاروں کی تعداد میں مسافر واپسی کیلئے ٹکٹس کنفرم کرانے کیلئے خوار ہوتے رہے جبکہ پاکستانیوں کو واپس بھجنے کیلئے پروازوں کی کمی کا سامنا بھی ہے ۔پی آئی اے کے مسافر پریس کلب کے سامنے سراپا احتجاج بنے رہے ۔سیالکوٹ میں پی آئی اے دفتر کے باہر سینکڑوں مسافروں نے ٹکٹوں کی عدم دستیابی پر احتجاج کیا جس سے سڑک بلاک ہو گئی۔ پشاور کی ٹریول ایجنسیوں میں جمعہ کو لوگوں کا ہجوم رہا اور تمام تر کوششوں کے باوجود چانس پر ٹکٹ ملنا بھی مشکل ہوگیا ۔چھٹی پر آنے والے مسافروں نے 92 نیوز کو بتایا انکے ویزے ختم ہونے لگے ہیں، 72گھنٹے بعد سعودی عرب میں ائیرپورٹس بند ہوگئے تو ان کے ویزے ختم ہوجائیں گے اور ان کی 20سالہ ملازمت ضائع ہوجائے گی۔سعودی عرب جانے سے رہ جانے والوں میں ایسے مسافر بھی ہیں جو ایک ماہ کی چھٹی پر پاکستان آئے تھے اور اب ٹکٹ نہ ملنے سے ان پر سعودی عرب کے دروازے ہمیشہ کیلئے بند ہوجائیں گے ،مسافروں کی ایک بڑی تعداد وہ بھی ہے جو پہلی دفعہ سعودی عرب جارہے تھے اور لاکھوں روپے میں ویزے حاصل کئے تھے ۔ان کی رقم بھی ضائع جانے کا خدشہ ہے ۔شہریوں کی ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے جنہوں نے عمروں کے ویزے حاصل کئے تاہم اچانک پابندی سے وہ ویزے بھی ضائع ہوجائیں گے ۔