اسلام آباد، بیجنگ(خصوصی نیوز رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک،نیٹ نیوز)بھارتی وزیراعظم کی توقع اور خواہش کے برخلاف ولی عہد محمد بن سلمان نے پلوامہ حملے پر کسی قسم کی گفتگو کی اور نہ ہی حملے کے محرکات پر بے بنیاد بھارتی موقف کی تائید کی ،سعودی ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان نے ’’پاک بھارت جامع مذاکرات‘‘ کو بھارت سعودی مشترکہ اعلامیے کاحصہ بنوا دیا۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ بھارت کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا جس میں پاک بھارت جامع مذاکرات کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے جب کہ علاقائی استحکام اورپڑوسیوں کے اچھے تعلقات کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے ۔مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاک بھارت جامع مذاکرات کی بحالی کیلئے درکارماحول قائم ہوناچاہیے ، اعلامیہ میں کہا گیا انتہا پسندی اوردہشت گردی کاعفریت تمام اقوام اورمعاشروں کیلئے خطرہ ہے جب کہ دہشت گردی کے عفریت کو کسی ایک نسل، مذہب یا ثقافت سے منسلک کرنے کی ہرکوشش مسترد کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں سعودی ولی عہد نے انڈیا سے جانے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ دیا۔سعودی شہزادے نے خط میں اپنی اور اپنے وفد کی میزبانی کرنے پر بھارت کا شکریہ ادا کیا،انہوں نے کہا جس طرح سے آپ نے میری اور میرے وفد کی میزبانی کی ، اس پر میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ محمد بن سلمان نے مودی اور بھارتی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ دریں اثنا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جمعرات کو چین پہنچ گئے ،محمد بن سلمان دو روزہ دورے میں چینی اعلیٰ حکام اور چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے ۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی ولی عہد کے دورے پر کہا امید ہے اس دورے سے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں اضافہ ہوگا۔