لندن(نیٹ نیوز،این این آئی) برطانوی اخبارنے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات میں بہتری کیلئے مذاکرات جاری ہیں، بات چیت کا پہلا دور 9 اپریل کو بغداد میں ہوا ، حوثی حملوں سمیت دیگر معاملات پربھی بحث ہوئی تا ہم سعودیہ نے مذاکرات کی تردید کی ہے ۔برطانوی اخبار کے مطابق تعلقات میں بہتری کیلئے سعودی عرب اور ایران کے سینئر حکام نے براہ راست ملاقاتیں کی ہیں جو مشرقی وسطیٰ میں امن کیلئے انتہائی اہم پیشرفت ہے ، سعودی عرب اور ایران کے درمیان بات چیت کا پہلا دور 9 اپریل کو بغداد میں ہوا جس میں حوثی باغیوں کے حملوں سمیت دیگر معاملات کو بھی زیربحث لایا گیا، تاہم فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ اس سلسلے میں آئندہ ملاقات کب اور کہاں ہو گی۔برطانوی اخبار کے مطابق دونوں ممالک نے بات چیت سے متعلق خبروں پر کسی قسم کا ردعمل نہیں دیا ہے جبکہ دوسری جانب ایک سینئر سعودی حکام نے ایران سے مذاکرات کی خبروں کو مسترد کردیا ہے ۔واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان گزشتہ 4 سال سے سفارتی تعلقات منقطع ہیں جب کہ سعودی عرب کی جانب سے حوثی باغیوں کے میزائل اور ڈرون حملوں میں ایران کو ملوث قرار دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی برقرار ہے ۔