آغاز ہی میںویسٹ اندیز سے ہارنے کے بعد،پاکستانی ٹیم کا ہر میچ اہم میچ بن گیا۔ انگلینڈ سے جیت ممکن ہوئی تو ہر سُو پذیرائی کے ڈھول بج اُٹھے۔ سری لنکا سے میچ بارش کی نذرہوا۔بھارت سے ورلڈ کپ کے میچوں میں ہار کا تسلسل جاری رہا۔ بھارت سے ہارنے سے پہلے دُعائوں کا سلسلہ جاری ہوا۔ بھارت سے پہلے آسٹریلیا سے بھی ہار ہو چکی تھی۔ ایک وقت آیا تو جمع تفریق شروع ہوئی،فلاں ٹیم فلاں سے ہار جائے ،وغیرہ۔ کاش انڈیا ،انگلینڈ کو ہرا دے… نیوزی لینڈ کو ہرا دے… بانوے کے ورلڈ کپ سے مماثلت کا سفرپہلے میچ ہی سے شروع ہو گیا تھا۔ تاہم جب پاکستانی ٹیم کے ہاتھوں نیوزی لینڈ کو شکست ہوئی ،تو بانوے ورلڈ کپ سے مماثلت پختہ تر ہوئی۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم اُنیس سوبانوے کے لمحوں میں پھنس کر رہ گئی اور دُنیا کی باقی ٹیمیں دوہزار اُنیس کا ورلڈ کپ کھیل رہی ہیں۔