اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)بھارتی الزامات کے بعد پاکستان نے اسلام آباد میں موجود دنیا بھر کے سفیروں کوآج (منگل )ایل او سی لے جانے کا فیصلہ کیا ہے ۔سفارتی ذرائع کے مطابق سفیروں کو جورا، شاہ کوٹ، نوسیری سیکٹر لے جایا جائیگا۔ پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کوبھی سفیروں کے ہمراہ ایل او سی آنے کی پیشکش کی ہے ۔ادھر اسلام آباد میں بھارتی ناظم الامورکو دفتر خارجہ طلب کر کے دہشتگردوں کے ٹھکانوں سے متعلق الزامات کے ثبوت مانگ لئے گئے ہیں۔ پاکستان نے وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ بھارت باز نہ آیا تو اسے بڑی قیمت چکانا ہو گی۔سفارتی ذرائع کے مطابق ڈی جی ساؤتھ ایشیا اینڈ سارک ڈاکٹر فیصل نے بھارتی ناظم الامور کو طلب کیا، دفتر خارجہ نے کہا کہ جنگ کی خواہش نہیں تاہم مسلط کی گئی تو لڑنا جانتے ہیں، پاکستان کو کسی مدد کی ضرورت نہیں، خود لڑنا جانتے ہیں۔ادھر ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا جس میں کہا گیاہے کہ بھارت کی طرف سے ہیوی آرٹلری کا استعمال کیا گیا ۔ پاکستان اپنی جنگ خود لڑنے کیلئے پوری طرح تیار ہے ۔سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت جان بوجھ کر سویلین کو ہدف بنارہا ہے ۔ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے کہاگیا کہ کوئی دہشت گردی کیمپ موجود نہیں، جو الزام لگایا اس کی درست جگہ بتائیں، بھارت کے پاس معلومات ہے تو دے ، پاکستان آج جورا، شاہ کوٹ اور نو سیری میں پوری سفارتی کمیونٹی کو معائنہ کرا ئیگاکہ وہاں کوئی کیمپ موجود نہیں، یو این ملٹری آبزرور گروپ برائے انڈیا پاکستان کو بھی دعوت دی گئی ہے ۔بعد ازاں ایک ٹویٹ میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت کے پاس ان کے آرمی چیف کے الزامات کا کوئی ثبوت نہیں، اگر بھارتی سفارتی اہلکار ایل او سی کے دورہ کیلئے جانا نہیں چاہتے تو ان کو یہ آپشن بھی دیا جاتا ہے کہ وہ دفترخارجہ پاکستان کو ایسی تمام لوکیشنز شیئر کریں جن کے حوالے سے ان کا دعویٰ ہے کہ وہاں دہشتگردوں کے کیمپ ہیں۔ ہم آج غیر ملکی سفارتکاروں اور میڈیا کو ان تمام لوکیشنز کا دورہ کرائینگے تاکہ سب حقائق جان سکیں۔دریں اثناء ترجمان ڈاکٹر فیصل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پیشکش کا بھارتی سفارتخا نہ نے ابھی تک جواب نہیں دیا،چپ سادھ لینے کامطلب ہے کہ بھارتی آرمی چیف کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق چین ، امریکہ برطانیہ ،فرانس ،روس ،جاپان ، یورپی یونین ، سپین ، جنوبی کوریا ، سعودی عرب ، یو اے ای سمیت تما م سفارتی مشنز کو دورے کی دعوت دیدی گئی ہے ۔ 

 اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کی سیزفائرکی خلاف ورزی کے پیچھے بدامنی ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر پر ان کا بیانیہ پٹ گیا ،بھارت پاکستان میں داخلی انتشارکیلئے کچھ قوتوں کوآگے کرنا چاہتا ہے ۔ مقبوضہ کشمیرمیں بھارت اپنی ساکھ اورکشمیریوں کی ہمدردی کھوچکا ہے ، توجہ ہٹانے کیلئے کبھی فلیگ آپریشن کا بہانہ بناتا اورکبھی ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی کوشش کرتا ہے لیکن بھارت کو ہرمیدان میں شکست ہو رہی ہے ۔ پاکستان اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اورانشا اللہ دفاع کر یگا۔انہوں نے بتایا کہ27 اکتوبر کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا ہے ،اس سے بھارت پرمزید دباؤ بڑھے گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیرکو دہشت گردی سے جوڑتا تھا، لوگوں پرواضح ہو گیا مسئلہ دہشت گردی کا نہیں،حق خودارادیت کا ہے ، پاکستان کے اندر بھی قوم یکجا ہو چکی ہے ، بھارت کی خواہش ہے پاکستان اپنے داخلی مسائل میں الجھا رہے اور مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹ جائے ۔وزیرخارجہ نے کہا کہ اوآئی سی ، یورپی یونین سمیت ہرفورم پر بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں زیربحث ہیں اوروہ تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ کھٹائی میں پڑا تھا حکومت نے اسے انٹرنیشنلائز کر دیا ہے ۔