مکرمی! پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یو این ایچ آر سی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ میں علاقائی امن اور استحکام کے ساتھ انسانی حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔پاکستان فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ ہے اور بین الاقوامی قوانین کے ساتھ ساتھ فلسطین کے عوام کے حقوق اور وقار کے احترام کو یقینی بنانے کے لئے اس قرارداد پر موثر عمل درآمد کے لئے عالمی برادری کی توقعات میں بھی شریک ہے۔ انہوں نے اس موقع پر فلسطینیوں کا بھارت کے زیر انتظام کشمیر سے موازنہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کو کشمیر کے معاملات میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔جموں و کشمیر اور فلسطینیوں کے حالات میں مماثلت ہے۔ دونوں مقامات کے شہریوں کے انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ پاکستان کا مطالبہ ہے کہ ان دونوں علاقوں کے شہریوں کو حق خودارادیت حاصل ہو۔ دونوں ہی معاملات میں اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرنا چاہیے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک قابل عمل، آزاد اور متمول فلسطینی ریاست کے قیام کا تصور کرتے ہوئے، ایک منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کی سہولت کے لیے اقدامات کرنا چاہیںجو کہ فلسطینی ریاست کی 1967 ء سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ ہو۔ جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا ہے اور ابتدا ہی سے فلسطین کے موقف کی تائید کرتا آیا ہے۔ (شہزاد احمد، ملتان)