پاکپتن ، بورے والا، ملتان (ڈسٹرکٹ رپورٹر، تحصیل رپورٹر، نیوز رپورٹر) دریائے ستلج میں سیلاب سے بورے والا کے کئی قصبے زیر آب آگئے ، بھارت کی طرف سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے کے بعد سیلاب کاپانی موضع جملیرا،ساہوکا،فاروق آباد،اور موضع جھیڈو کے علاقوں میں داخل ہوگیا،سیلاب سے متاثرہ موضعات سے ریسکیو کے جوان لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں، لیگی دور حکومت میں پانڈ ایریا میں سینکڑوں مربع ایکڑ رقبہ لیز پر دیا گیا پٹہ داروں نے رقبہ دریائی پانی محفوظ بنانے کیلئے دریا کے بیٹ میں دونوں طرف غیر قانونی بند بنالئے جس سے دریا بیٹ سے کم ہو گیا ، ذرائع کے مطابق پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور آئند ہ24گھنٹوں میں 30ہزار سے زائد ریلہ ہیڈ اسلام پہنچے گا ، سول سوسائٹی،انجمن تاجران اور شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لے کر غیر قانو نی بند ختم کرانے اور بنانے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ پنجاب بھر کے دریاؤں کے ہیڈز میں پانی کی سطح بدستور نارمل ہے جبکہ دریائے ستلج سے آنیوالا پانی ملتان کے مضافات لودھراں اور جلالپور کی جانب بڑھ رہا ہے ۔تاہم ملتان سیلاب کے خطرے سے باہر ہے چونکہ چند روز سے پانی کی سطح کم ہوئی ہے ۔ پاکپتن میں دریائے ستلج میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے کی وجہ سے پاکپتن میں 71دیہات زیر آب آگئے تھے جہاں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آپریشن جاری ہے ، انتظامیہ نے سیلاب سے نمٹنے کیلئے قریبی آبادیاں پہلے ہی خالی کرالی تھیں، سیلاب میں پھسنے مزید لوگوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے ، تحصیل عارف والا میں بھی تمام محکمے ہائی الرٹ ہیں ، فلڈ ریلیف سینٹرز پر متاثرین کے لیے ادویات اور راشن وغیرہ کا مناسب بندوبست کیا گیا ہے ۔