مکرمی !کورٹس میں پنجاب لیول پر سٹینو گرافر اور کمپیوٹر آپریٹر کی آسامیاں آتی رہتی ہیں جن پر میں مختلف اضلاع سے لوگ اپلائی کرتے ہیں اور ہزاروں سٹوڈنٹس ٹیسٹ دینے کیلئے کورٹس میں جاتے ہیں۔کمپیوٹر آپریٹر کا تعلق کمپیوٹر سے ہوتا ہے انکا ،رٹن ٹیسٹ لیا جائے کوئی ہرج نہیں۔البتہ ایک سٹینو کا تعلق تو ،رٹن ٹیسٹ سے بنتا ہی نہیں کیونکہ اسکا تعلق شارٹ ہینڈ اور ٹائپنگ سے بنتا ہے یہی اس کیلئے بہت ضروری ہیں۔بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ جو سٹوڈنٹس رٹن ٹیسٹ پاس کرلیتے ہیں ضروری نہیں انکی شارٹ ہینڈ اور ٹائپنگ اچھی ہو۔ا س کے برعکس باقی اداروں میں ٹیسٹ سسٹم دیکھیں وہ سب کچھ بتا کر ٹیسٹ لیتے ہیں اور پھر طلبہ آسانی سے پاس بھی کر لیتے ہیں۔کورٹس میں یا تو رٹن ٹیسٹ ختم کیا جائے یا پھر سلیبس بتایا جائے تاکہ سٹوڈنٹس کا مستقبل داؤ پر نا لگے۔ ( سائرہ یو نس ‘خانیوال)