اسلام آباد(خبر نگار)ملک میں صدارتی نظام نفاذ کیلئے سپریم کورٹ میں دائر آئینی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ملک بھر میں صدارتی نظام کے نفاذسے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت کیلئے تین رکنی بینچ تشکیل دیدیا ۔بینچ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربرا ہی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل ہے جو 27 ستمبر 2021 ء پیرکو ملک بھر میں صدارتی نظام کے نفاذ کے لیے دائر مختلف چار پٹیشنز پر سماعت کرے گا۔درخواستیں احمد رضا قصوری،ڈاکٹر صادق علی،طاہر عزیز خان اور حفیظ الرحمٰن چوہدری نے دائر کی ہیں جس میں پارلیمانی نظام کی بجائے ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے اورصدارتی نظام کے نفاذ کیلئے ریفرنڈم کرانے کی استدعا کی گئی ہے ۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی سماعت کیلئے آئندہ عدالتی ہفتے کا ججز روسٹر اور کاز لسٹ جاری کر دی گئی ہے ،پرنسپل سیٹ اسلام آباد میں 27 ستمبر سے یکم اکتوبر کے دوران پانچ بینچز مختلف مقدمات کی سماعت کریں گے ۔ بینچ نمبر ایک چیف جسٹس گلزار احمد،جسٹس مظہر عالم اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل ہوگا ،بینچ دو میں جسٹس عمر عطا بندیال،جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر ،بینچ تین جسٹس مقبول باقر،جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس قاضی محمد امین،بینچ چار میں جسٹس سردار طارق،جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل ،بنچ پانچ جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل ہوگا۔ جاری کردہ کاز لسٹ کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے اہل خانہ کی ضمانت منسوخی سے متعلق کیس کی سماعت 27 ستمبر پیر کو ہوگی ۔ہزارہ کمیونٹی کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف از خود نوٹس پر سماعت 30 ستمبر ، وفاقی وزیر خسرو بختیار اور وزیر خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت کے اثاثے چھپانے کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت جمعہ کو ہو گی۔