مکرمی! پاکستان میں مہنگائی شدت اختیار کر گئی ہے ضرورت کی اشیاء کی قیمتیں آسمانوں کو چھونے لگیں ہیں۔ خوردنی اشیاء مثلاً آٹا ، سبزی، فروٹ، دالیں، گوشت، چاول، چینی اور دیگر اشیاء کی قیمتیں ساتویں آسمان پر پہنچ گئی ہیں۔ جو غریب عوام سے کوسوں دور ہے۔ مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے معاشرے کا کونسا ایسا طبقہ ہے جو اس کمر توڑ مہنگائی سے براہ راست متاثر نہ ہوا ہو۔ غریب اور مزدور طبقے کی تو بات ہی مت پوچھیے ان کے یہاں تو چولہا جلنا بھی دشوار ہوگیا ہے۔ بھوک، افلاس،فاقہ کشی کا منظر، بھوک سے بلبلاتے بچے، اس ناگفتہ صورتحال میں مزید پیٹرول، گیس، بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ بھی عوام کی مشکلات و پریشانی میں اضافے کا باعث بنا ہوا ہے۔عوام جس صورتحال سے دوچار ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے۔ مہنگائی کے منہ زور طوفان نے کئی مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔کئی صنعتیں بند کچھ شدید مشکلات سے دو چار، اسی باعث کئی افراد بے روزگار ہوئے۔ غریب دو وقت کی روٹی کیلئے پریشان۔یہی وجہ ہے کہ ملک میں خوردنی اشیاء کی قلت اور مہنگائی دن بدن شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ گداگری اور غربت میں اضافے ہوا ہے۔لوگ مہنگائی کے سبب پیٹ کاٹ کاٹ کر جینے پر مجبور ہیں۔ بیشتر گھرانے ایسے ہیں، جہاں مہینے کا اکٹھا سامان لانے کا رواج ختم ہوتا جا رہا ہے ان لوگوں کا بھی کوئی پر سان حال نہیں جو پورا دن فٹ پاتھوں پر بیٹھ کر مزدوری کی تلاش میں رہتے یا جو اعلیٰ تعلیم کے باوجود دس پندرہ ہزار میں کام کرتے ہیں۔ (روی کمار چارن،تلہار بدین)