لندن ( ویب ڈیسک) سمندری سطح پر تیرتا ہوا پلاسٹک جمع کرنے کا کام بہت مشکل ہوتا ہے ، اس کے لیے گزشتہ برس ہالینڈ کی ایک کمپنی نے سمندر پر تیرتے ہوئے چھلے کے ذریعے پلاسٹک جمع کرنے کا اعلان کیا تھا جو پہلے ناکام ہوگیا تھا لیکن اس بار کچھ تبدیلیوں کے بعد یہ تجربہ کامیاب رہا ہے ۔ اس صوبے کو دی اوشن کلین اپ کا نام دیا گیا تھا جس کے تحت پانی پر تیرتے ہوئے ایک وسیع حلقے کو دھیرے دھیرے قریب لاکر اس میں عین جھاڑی کی طرح پلاسٹک کا کچرا جمع کرنا تھا لیکن بعض تکنیکی مسائل کی وجہ سے اس میں زیادہ کامیابی نہیں مل سکی تھی۔ اب اس پروگرام کے سربراہ بویان سلیٹ نے کہا ہے کہ اسے بحرالکاہل میں تیرتے ہوئے کوڑے کے ایک بڑے ذخیرے پر آزمایا گیا ہے اور اس میں ایک نیا سسٹم شامل کیا گیا ہے ۔ اس تبدیلی کے بعد دی اوشن کلین اپ کا پروگرام کامیابی سے ہم کنار ہوا ہے ۔ اسے پہلے تین برس تک نارتھ سی میں آزمایا گیا تھا جس پر بعض ماہرین نے شک کا اظہار کیا تھا لیکن اب پلاسٹک جمع کرنے کے عملی مظاہرے کے بعد اس ایجاد کی افادیت ثابت ہوگئی ہے ۔ اس کے ڈیزائننگ میں بعض تبدیلیاں لائی گئیں اور انڈر واٹر پیرا شوٹ لگایا گیا ۔ ساتھ ہی اس کی اونچائی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے تاکہ کچرا لہر کے زور سے اوپر سے نہ گزرسکے تاہم اس سے وابستہ افراد نے اب تک نہیں بتایا کہ کتنا پلاسٹک جمع کیا گیا ہے لیکن ان کا اصرار ہے کہ ان کی ایجاد سمندر کے بڑے حصے سے پلاسٹک جمع کرنے میں کامیاب ہوئی ہے ۔