کراچی ،کوئٹہ (سٹاف رپورٹرز)سندھ اسمبلی میں پیرکو ایوان نے اپنی معمول کی کارروائی روک کرمقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر مفصل بحث کی اورمظلوم کشمیری عوام کی حمایت اوربھارتی مظالم کیخلاف مشترکہ قرارداد متفقہ طورپرمنظورکرلی،قرارداد پیپلزپارٹی،پی ٹی آئی،ایم کیوایم،جی ڈی اے ،تحریک لبیک پاکستان اورایم ایم اے ارکان کی جانب سے پیش کی گئی تھی،جسمیں کہا گیا کہ سندھ اسمبلی بھارتی صدارتی آرڈیننس کی مذمت کرتی ہے ،مقبوضہ جموں وکشمیرکی حیثیت تبدیل کرناشرمناک عمل ہے ۔اس موقع پروزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ بھارت بہت خطرناک راستے پرجارہا ہے جسکی اسے بھاری قیمت چکانا ہوگی۔ٹی پی ایل کے مفتی قاسم فخری کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان جہاد کا اعلان کرے ،پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ نے کہا کہ مسئلہ کشمیرپرپوری قوم متحد ہے ، بھارت جلد ٹکڑے ٹکڑے ہو گا، ایم ایم اے کے سید عبدالرشید نے کہا کہ پاکستان کشمیرسے متعلق دوٹوک خارجہ پالیسی واضح کرے ،جی ڈی اے کی رکن نصرت سحرعباسی نے کہا کہ اس معاملے پرپوری سندھ اسمبلی ایک ہے ،پیپلزپارٹی کی شمیم ممتازنے کہا کہ کشمیرکا بچہ بچہ آزادی کی جنگ لڑرہا ہے ۔قرارداد کی منظوری کے بعد اسمبلی اجلاس منگل دوپہر2 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ دریں اثنا بلوچستان اسمبلی میں بھی کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے قرار داد ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان کشمیرمیں بھارت کے انسان سوز مظالم کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتا ہے ایوان نے قرار داد متفقہ طو رپر منظور کرلی ۔