کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ کابینہ نے گریڈایک سے 15تک کی خالی 50ہزاراسامیوں پربھرتی ،موٹرسائیکل رکشوں کورجسٹرکرنے کی منظوری دیدی ہے جبکہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے سیشن 27 میں ترمیم کرکے سادہ اکثریت پرتحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی ترمیم بھی منظورکرلی ،صوبائی کابینہ نے محکمہ جنگلات کی ایک لاکھ 45 ہزارایکڑسے زائد اراضی سے قبضہ چھڑانے کے لیے پولیس اور رینجرکے مشترکہ آپریشن اورحادثات میں زخمی افراد کانجی ہسپتالوں سے علاج کرانے کا فیصلہ کیاہے ،سندھ میں نئے سرمایہ کارادارے کے قیام،پرائیویٹ سکیورٹی کمپنیز کے لیے لائسنس اورتھرکول کے متاثرین کومعاوضے کی ادائیگی سمیت کئی اہم سفارشات متفقہ طورپرمنظورکرلیں۔ گزشتہ روز سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیرصدارت نیوسندھ سیکرٹریٹ میں ہوا۔سندھ کابینہ نے گنے کی کم از کم قیمت 182 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری بھی دی ۔کابینہ نے مارکیٹ کمیٹی بنانے کے صوبائی وزیرزراعت کے اختیارات بھی بحال کردیئے ۔سندھ کابینہ نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان راجپوت کو ایک اور مدت کیلئے چارٹرڈ انسپیکشن اینڈ ایویلیوایشن کمیٹی کا چیئرمین مقرر کرنے ،عبدالباسط سومرو کو سندھ اریگیشن اینڈ ڈرینج اتھارٹی (ایس آئی ڈی اے ) کا چیئرمین مقرر کرنے سندھی لینگویج اتھارٹی کے قیام اورسندھ کابینہ نے وزیر بلدیات کو لوکل باڈیز کی مختلف اراکین مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔