کراچی(رپورٹ:ایس ایم امین)حکومت سندھ نے کاروباری،رفاہی مقاصدکیلئے سندھ کی اہم شخصیات کو30سالہ مدت کیلئے دی گئی52ہزارایکڑاراضی کی لیزمنسوخ کردی ہے ۔سندھ بھرکی ضلعی انتظامیہ کو لیز کی مدت پوری کرنے والی اراضیکی لیزنہ بڑھانے کی ہدایت کردی گئی ہے ۔دوسری جانب کراچی میں اہم سیاسی شخصیات کوالاٹ 252ایکڑ کی 30سالہ لیزکوجعل سازی سے 99 سالہ لیزمیں تبدیل کردیاگیاتھا،انتہائی قیمتی سرکاری اراضی کی بندربانٹ پرنیب کارروائی کاخدشہ لیزکی منسوخی کا سبب بنا۔حکومت سندھ کی ہدایت پرسندھ لینڈیوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ نے لیز منسوخ کرکے سرکاری اراضی تحویل میں لینے اور ضلعی اتنظامیہ نے جعل سازی سے لیزمیں 99 سال کی توسیع کے احکامات کوفوری کالعدم قراردیتے ہوئے سرکاری اراضی واگزارکرانے کی تیاری شروع کردی ہے ۔معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کے اس فیصلے سے 52 ہزارایکڑسے زائد آراضی کی لیزمنسوخ ہونے پرصوبائی حکومت کواربوں روپووں کا مالی فائدہ ہوگا،حکومت سندھ نے یہ فیصلہ زمین بسانے کے حکومتی قانون 1912کے تحت وزیر اعلیٰ سندھ کے پاس زمین مستقل بنیادوں پر 99سالہ لیز کے لئے کسی کوالاٹ کرنے کا کوئی قانونی اختیار نہ ہونے کے پیش نظر کیاہے ۔سرکاری ذرائع کاکہناہے کہ کراچی میں مشرف اورزرداری ادوارمیں سندھ کی اہم شخصیات کو کراچی میں 252ایکڑاراضی سستے داموں 99 سالہ لیزپردی گئی تھی جسے منسوخ کردیاگیا ہے ۔الاٹ کی جانے والی اس اراضی کوپہلے 30سالہ اوربعدازاں99 سالہ لیزمیں تبدیل کردیاگیاتھا۔علاوہ ازیں سندھ حکومت نے جولائی2018ئسے اگست2019ئتک سرکاری اراضی کی لیزکیلئے جاری ہونے والے 117چالان اورانکی30سالہ لیز منسوخ کردی ہے ۔کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں انتہائی سستے داموں لیزپردی گئی سرکاری اراضی کااصل ریکارڈ غائب ہے جبکہ متعلق دستاویزات بھی ضائع کردی گئی ہیں۔