کراچی(سٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے رواں مالی سال 2018-19ء کے باقی 9ماہ کے لئے 8کھرب 51ارب 90کروڑ روپے کا بجٹ سندھ اسمبلی میں پیش کردیا ہے ، صوبائی کابینہ نے 9 ماہ کے بجٹ کی منظوری دے دی ہے ، وفاق سے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کے باعث پہلے سے اعلان شدہ ترقیاتی بجٹ میں حکومت سندھ نے بھی 24 ارب روپے کی کٹوتی کردی ہے ، 41ٹراماسینٹرزکے قیام کااعلان کیا گیا، کٹوتی نئی ترقیاتی سکیموں کے لئے مختص 50 ارب روپے میں سے کی گئی ہے ، ۔باقی 26ارب روپے میں سے صرف 21ارب روپے نئی ترقیاتی اسکیموں کے لئے رکھے جائیں گے ، 5ارب روپے ضلعی ترقیاتی اسکیموں کو مزید دئیے جائیں گے ۔ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی )کے لئے اعلان کردہ 252ارب روپے کا بجٹ کم ہوکر 223ارب روپے رہ جائے گا ، کٹوتی کے بعد صوبے کا رواں مالی سال کے لئے کل بجٹ 11کھرب 20ارب 50 کروڑروپے رہ جائے گا، آئندہ 9ماہ کے لئے 8کھرب 51ارب 90کروڑ میں سے 5کھرب 80ارب ریونیو اخراجات ، 20ارب 40کروڑ روپے سرمایہ جاتی اخراجات اور 3کھرب 20ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری لی جائے گی ، رواں مالی سال میں صرف13 محکموں کی 25نئی ترقیاتی اسکیمیں شروع کی جائیں گی،16صوبائی محکموں میں کوئی نئی ترقیاتی اسکیم نہیں ہوگی ، صحت کے شعبے کے لئے ایک ارب 10کروڑ روپے کی نئی ترقیاتی اسکیمیں ہوں گی ۔ ماحولیات ، امن وامان جیسے شعبوں کیلئے کوئی نئی ترقیاتی سکیم نہیں ہے ، 25 نئی ترقیاتی اسکیمیں جب متعلقہ فورمز سے منظور نہیں ہوں گی ، تب تک ان اسکیموں پر اخراجات بھی نہیں کئے جا سکیں گے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علیٰ شاہ نے پیر کو سندھ اسمبلی میں آئندہ 9ماہ کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مالی مشکلات کی وجہ سے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کا ناخوشگوار فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ وفاقی حکومت کی طرف سے ہمیں اپنے حصہ سے کم رقم ملی ہے ، 9 واں این ایف سی جلد تشکیل دیا جائے ، وزیراعلیٰ سندھ کی بجٹ تقریر کے دوران متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ارکان اسمبلی نے ایوان میں احتجاج کیا،ایم کیوایم ارکان نے پلے کارڈزاور پوسٹرز تھامے ہوئے تھے جن پر شہر قائد میں پانی کی بلا تعطل فراہمی، جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں خصوصاً معصوم بچوں کے اغوا اور اسٹریٹ کرائم کے خلاف نعرے درج تھے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے جیسے ہی بجٹ تقریر کا آغاز کیا ایم کیوایم کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور دس منٹ تک ایوان میں احتجاج کیا ، سندھ اسمبلی کابجٹ اجلاس پیر24ستمبرتک ملتوی کردیا گیا۔پیر24ستمبرسے جمعہ 28ستمبرتک بجٹ پر عام بحث ہوگی، اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رکن ڈاکٹرسیماضیااورمتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی خاتون رکن شاہینہ اشعرنے رکنیت کاحلف اٹھایا۔