کراچی( سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی کے اجلاس کے موقع پرجمعہ کو صوبائی وزیر توانائی امتیازشیخ کی بجلی کے بحران پر تقریر کے دوران قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی اور پیپلز پارٹی کے رکن امداد پتافی کے درمیان شدید جھڑپ ہوگئی ، تلخ جملوں کا تبادلہ کیا گیا، امداد پتافی کے ریمارکس پر اپوزیشن نے ایوان میں ہنگامہ شروع کردیا، اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے بدتمیز اور شٹ اپ کا لفظ استعمال کیا جس پر حکومتی رکن امداد پتافی نے بھی جواباً بدتمیز کا لفظ استعمال کیا، اپوزیشن کے دیگر ارکان بھی نشستوں سے کھڑے ہوگئے ، سپیکر سراج درانی نے سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر ستائیس جولائی تک ملتوی کردیا، ایوان کی کارروائی کے دوران وزیر توانائی امتیاز شیخ نے ایوان میں بجلی کے بحران پر پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر خصوصاً سندھ کے شہروں اور دیہات میں بدترین لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ،کے الیکٹرک نے کراچی والوں کا جینا حرام کردیا ہے ،کے الیکٹرک نے آگاہ کیا انہیں وفاقی حکومت کی جانب سے مطلوبہ مقدار میں فرنس آئل نہیں دیا جارہا،وفاقی حکومت،حیسکو،سیپکو اور کے الیکٹرک بجلی بحران کے ذمہ دار ہیں، کے الیکٹرک میں ستائیس فیصد وفاقی حکومت کا شیئر ہے ۔