کراچی(سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں حکومت اوراپوزیشن ارکان کے مابین تلخ کلامی اورلفظی گولہ باری سے ہنگامہ آرائی اورشور شرابے کے باعث ایوان کاماحول سخت کشیدہ ہوگیا۔ارکان ایک دوسرے پرالزام تراشی سے بڑھ کرگالم گلوچ تک پہنچ گئے ،ایک وزیرکی جانب سے گالی دینے کی شکایت پراپوزیشن ارکان حکومت کیخلاف برس پڑے ،صوبائی وزرامکیش کمارچاؤلہ اورامتیازشیخ نے اپوزیشن کے الزام کومستردکرتے ہوئے کہاکہ کسی حکومتی رکن نے گالی نہیں دی۔سپیکرآغاسراج درانی نے معاملے کی تحقیقات کرانے اورغیرپارلیمانی الفاظ حذف کرادیئے ۔صوبائی وزیربلدیات سعیدغنی اورقائدحزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کے درمیان جھڑپ میں سعیدغنی بے قابوہوگئے اوراپوزیشن کوبے شرمی کاطعنہ دیتے ہوئے کہاکہ یہاں کچھ بے شرم لوگ ایوان کاماحول خراب کرناچاہتے ہیں۔سندھ اسمبلی کااجلاس بدھ کوسپیکرآغاسراج درانی کی زیرصدارت شروع ہواتوایوان کی کارروائی کے دوران صبح سے ہی تلخی اورکشیدگی کاماحول بنارہا۔ایوان میں محکمہ صحت سے متعلق وقفہ سوالات شروع ہواتوجی ڈی اے کے عارف مصطفی جتوئی نے وزیرصحت سندھ ڈاکٹرعذراپیچوہوسے یہ دریافت کیاکہ سندھ کی جیلوں میں ایساکون ساوائرس ہے کہ سیاستدان جیل جاتے ہی بیمارہوجاتے ہیں؟سپیکرآغاسراج نے کہاکہ یہ کوئی سوال نہیں ،میں اس ایوان کاکسٹوڈین ہوں فیصلہ میں کرونگاکہ کونساسوال پوچھاجاسکتاہے یانہیں۔عارف جتوئی کے اس سوال پرپیپلزپارٹی کے ارکان نے احتجاج کرنے کی کوشش کی توسپیکرنے انہیں تحمل سے کام لینے کی ہدایت کی اورعارف جتوئی سے کہاکہ آپ اپنی نشست پربیٹھ جائیں،عارف جتوئی کاکہناتھاکہ میں نہیں بیٹھوں گا،مجھے ضمنی سوال کرنے دیں۔عارف جتوئی کوبولنے کی اجازت نہ ملنے پرایوان میں شورشرابہ شروع ہوگیا۔سپیکرنے کہاکہ میں کسی کی ڈکٹیشن نہیں لوں گا۔سپیکرنے اگلاسوال کرنے کی رولنگ دیدی جس پراپوزیشن نے احتجاج شروع کردیااورایوان کی کارروائی رک گئی۔اس موقع پرعارف جتوئی نے سپیکرکی ڈائس کے سامنے جاکراحتجاج کرناشروع کردیا۔وزیرپارلیمانی امورمکیش کمارچاؤلہ کاکہناتھاکہ یہ کوئی طریقہ نہیں،عارف جتوئی کامیڈیکل کرائیں۔سپیکرنے مکیش کمارچاؤلہ سے کہاکہ انہیں اپنی والی گولی دیدیں تاکہ آرام آئے ۔آغاسراج نے کہاکہ یہاں کوئی ڈاکٹرہے ؟وقفہ سوالات کے دورانوزیرصحت ڈاکٹرعذرااورعارف جتوئی کے درمیان تلخ جملوں کاتبادلہ بھی ہوا۔اسی دوران اپوزیشن کے بعض ارکان کی جانب سے جن میں قائدحزب اختلاف فردوس شمیم نقوی بھی شامل تھے سپیکرسے شکایت کی کہ سرکاری بنچوں کی طرف سے گالی آئی ہے ،کچھ اپوزیشن ارکان نے گالی دینے کاشبہ وزیر پارلیمانی امورمکیش چاولہ پرظاہرکیاجس پرمکیش کمارچاؤلہ نے کہاکہ اسمبلی کاریکارڈنکالیں میں نے گالی نہیں دی۔سپیکرنے اپوزیشن ارکان سے دریافت کیاکہ کیاآپکوگالی بکی ہے ؟انہوں نے کہاکہ اس کی تحقیقات کرالیتے ہیں۔گالی کے تنازع پرایوان میں نصف گھنٹے تک بحث مباحثہ ہوتارہا،اس دوران وزیربلدیات سعیدغنی کی قائدحزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کے ساتھ جھڑپ ہوگئی ۔