کراچی (سٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران محکمہ لائیو سٹاک اینڈ فشریزسے متعلق وقفہ سوالات میں ارکان کے درمیان سگ گزیدگی اورکتوں کی آبادی کے معاملے پردلچسپ بحث مباحثہ ہوا،جی ڈی اے کی رکن نصرت سحرعباسی کا کہنا تھا کہ کاٹنے والے کتوں کی روک تھام کیلئے کوئی کام نہیں ہورہا،پیپلزپارٹی کے نادرمگسی نے کہا کہ محکمہ بلدیات کے ذریعے سندھ حکومت سگ گزیدگی کیلئے منصوبہ شروع کررہی ہے ،کتوں کی نسل کُشی کیلئے کام شروع کردیاہے ،نصرت سحرنے کہا کہ ایسے لوگ بھی بتائیں جنہوں نے کتوں کو کاٹا ہو،اب کہنا پڑیگا کہ زیادہ سکیمیں آتی ہیں تو زیادہ کرپشن ہوتی ہے ،صوبائی وزیرلائیوسٹاک عبدالباری پتافی نے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ا بتایا کہ گائے بھینسوں میں تولیدی مادہ مصنوعی طریقے سے منتقل کرنیکا منصوبہ بنایا ہے ،صوبائی وزیرسیاحت سردارشاہ نے کہا کہ لائیوسٹاک سیکٹرمیں سندھ کویکسرنظراندازکیا جاتا ہے ،ہم لائیوسٹاک کی کچھ نسلیں امپورٹ کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمیں مادہ تولید امپورٹ کرنے نہیں دیا گیا، اجلاس مرغیوں سے بیروزگاری کے خاتمے پربھی بحث ہوئی،رکن اسمبلی محمد علی عزیزنے کہا کہ میں سندھ کے وزیرماہی گیری عبدالباری کوبیروزگاروں میں مرغیاں تقسیم کرنے پرمبارکباد دیتاہوں،انکووزیراعظم کی بات دیرمیں سہی سمجھ تو آگئی،ہم انہیں مبارکباد دیتے ہیں۔ پتافی نے کہا کہ سندھ حکومت نے مفت مرغیاں دینے کی سکیم 2سال قبل شروع کی تھی،ہمارے منصوبے کے تحت 20 مرغیاں اورایک بکری دی جارہی ہے ،پیپلزپارٹی کی ماروی راشدی نے کہا کہ سمجھ میں نہیں آتا ہم لوگوں کو مرغیاں دیتے ہیں توانکوتکلیف،بکریاں دیں توبھی تکلیف،کوئی بھی سکیم دیں تو تکلیف ہوتی ہے ۔