کراچی(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم مجھے بتائیں کون بھوک سے مرا؟اب وزیراعظم کہتے ہیں میرا ہمیشہ ایک بیانیہ رہا ہے ، موجودہ وفاقی حکومت کے چل چلاؤ کاوقت قریب آگیا ہے ،کراچی سندھ کا حصہ ہے ،یہ میرابھی شہر جس کی ترقی پر اس سال ساٹھ ستر ارب روپے خرچ ہونگے ،سندھ کے لوگ آئندہ بھی پیپلزپارٹی کو ہی منتخب کرینگے ،سندھ کے لوگ لاوارث نہیں ،کون کتنے پانی میں ہے میں سب کوجانتاہوں،مجھے نکالناتمہارے بس میں نہیں ،ہمارے لوگ ٹوٹنے والے نہیں ہیں۔اپوزیشن کی اپنی صفوں میں پھوٹ دیکھی جاسکتی ہے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہارجمعے کی شام سندھ اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے اپنے خطاب میں کیا۔وزیر اعلیٰ کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے قائد ایوان کی نشست کے سامنے جمع ہوکر شدید احتجاج کیا اور پلے کارڈ اٹھا کر نعرے بازی کی۔ سپیکر آغا سراج درانی نے اس موقع پر اپوزیشن سے کہا کہ آپ لوگ ایوان کا ماحول خراب کررہے ہیں۔سندھ اسمبلی میں قائدحزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے اجلاس میں بحث کوسمیٹتے ہوئے کہاکہ کراچی پانی کیلئے بلک رہاہے ،پانی نہ ہونے پرایم کیوایم پی ٹی آئی احتجاج پرہیں،ترقیاتی بجٹ کہاں خرچ ہوا اس کے اثرات نظرآناچاہئیں۔موجودہ بجٹ عوامی خواہشات پر پورانہیں اترتا۔فردوس شمیم نے کہاکہ میں سندھی ہوں مجھے کراچی کی طرح اندرون سندھ کابھی درد ہے ۔