کراچی (سٹاف رپورٹر)سٹیل ملزکے برطرف ملازمین کے بن قاسم ٹریک پردھرنے سے ریلوے کا نظام درہم برہم ہوکررہ گیا،ٹرین آپریشن 14 گھنٹے معطل رہا،20 ہزارمسافررل گئے ،سندھ حکومت کے رابطے پرمظاہرین نے رات گئے ریلوے ٹریک سے دھرنا ختم کردیا۔ گزشتہ روزپاکستان سٹیل ملزکے ملازمین نے جبری برطرفیوں کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے بن قاسم ریلوے ٹریک جبکہ سٹیل ملزٹریڈ یونینزاورآفیسرزایسوسی ایشنزنے جناح گیٹ سٹیل ملزپردھرنا دیا،مین ریلوے ٹریک پردھرنے سے کراچی اوراندرون ملک کے مابین ٹرین سروس معطل ہوکررہ گئی،احتجاجی ملازمین نے منگل کی صبح بن قاسم ریلوے ٹریک کو بند کیا،لاہورسمیت مختلف شہروں سے کراچی آنیوالی ٹرینوں کوبن قاسم سٹیشن پرروک لیا گیا،جبکہ کراچی سے روانہ ہونیوالی ٹرینوں کو لانڈھی میں روکا گیا،دھرنے کے باعث علامہ اقبال،عوامی، بہائالدین زکریا ایکسپریس،گرین لائن،ہزارہ ایکسپریس،کراچی ایکسپریس،فرید ایکسپریس،بزنس ٹرین،خیبر میل اور شالیمار ایکسپریس سمیت 14 ٹرینوں کے مسافرمتاثرہوئے ،ریلوے حکام کا کہنا تھا کہ دھرنے سے ٹرین آپریشن شدید متاثرہوا،مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا،ریلوے نے مسافروں سے غیرضروری تاخیر پرمعذرت کی،برطرف ملازمین کا کہنا ہے کہ اگرہمیں ملازمت پربحال نہ کیا گیا تواحتجاج مزید شدید ہوگا،حکومت ہمارے مطالبات پورے کرے ،ہم آج مرنے یا مارنے کیلئے ریلوے ٹریک پرموجود ہیں،حکومت جبری برطرفی کا فیصلہ واپس لے ۔دھرنا ختم کرانے کیلئے مظاہرین کے نمائندوں کے اہم حکومتی شخصات سے بات بھی کرائی گئی لیکن مظاہرین نے زبانی یقین دہانی پراحتجاج ختم کرنے سے انکارکردیا،علاوہ ازیں رات گئے وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پرسعید غنی نے سٹیل ملزکے احتجاجی ملازمین سے رابطہ کیا اوران سے ریلوے ٹریک کے بند ہونے سے ہزاروں مسافروں کی مشکلات پرتبادلہ خیال کیا،سعید غنی کی درخواست پر مظاہرین نے ریلوے ٹریک پراحتجاج ختم کردیا،جس کے بعد ریلوے آپریشن بحال ہوا۔