کراچی ( سٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کو سی پی این ای سے وابستہ اخبارات کے جنوری 2019ء تا جون 2020ء تک کے تمام واجبات ایک ماہ میں ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سی پی این ای کی رٹ پٹیشن پر فیصلہ سنا دیا۔ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس ارشد حسین خان پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ نے سی پی این ای کی جانب سے دائر کردہ آئینی درخواست پر سماعت شروع کی تو اس موقع پر سندھ کے سیکرٹری اطلاعات عمران عطا سومرو بھی عدالتی حکم پر ذاتی طور پر موجود تھے ۔ عدالت کے استفسار پر عمران عطا سومرو نے ایک ماہ کی مہلت طلب کرتے ہوئے یہ بتایا کہ واجبات کی جانچ پڑتال اور بیرونی آڈٹ سمیت دیگر قانونی کارروائی مکمل کر کے ایک ماہ کے اندر اخبارات کو ادائیگیاں شروع ہو جائیں گی۔ اس موقع پر سی پی این ای کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک نے عدالت کو بتایا کہ نان بجٹیڈ واجبات کی ادائیگیوں کیلئے کسی بیرونی آڈٹ کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ اس کے فنڈز بھی محکمہ اطلاعات سندھ کے پاس ہوتے ہیں لہٰذنان بجٹیڈ واجبات کی ادائیگیاں فوری طور پر شروع کی سکتی ہیں تاکہ اخباری ادارے اپنے ملازمین کی تنخواہیں اور دیگر اخراجات پورے کر سکیں۔ عدالت نے سی پی این ای کی آئینی رٹ پٹیشن کو نمٹا تے ہوئے سیکرٹری اطلاعات سندھ عمران عطا سومرو کی موجودگی میں فیصلہ دیا کہ سی پی این ای سے وابستہ اخبارات کو جنوری 2019 تا جون 2020ء تک کے تمام بجٹیڈ واجبات کی ایک ماہ میں مکمل جبکہ نان بجٹیڈ واجبات کی ادائیگیوں کو بھی 15 دن میں شروع کیا جائے ۔ سی پی این ای کی پیروی محمد اظہر فریدی ایڈووکیٹ نے کی جبکہ اس موقع پر سی پی این ای سابق سیکرٹری جنرل اعجازالحق اور دیگر اراکین بھی موجود تھے ۔ اخباری واجبات