کراچی،دادو،گھوٹکی،خیرپورناتھن شاہ (نمائندہ 92 نیوز، نمائندگان) کراچی سمیت سندھ بھر میں سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی جمعہ کو تیسرے روزبھی ہڑتال جاری رہی۔درد کے مارے لوگ ہسپتالوں میں علاج کیلئے دربدر پھرتے رہے ،مگر بے حس مسیحاؤں کو تڑپتے ہوئے مریضوں پر کوئی رحم نہ آیا، ینگ ڈاکٹرز کی بے حسی خاتون سمیت دو مریضوں کو زندگی سے محروم کرگئی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں ڈاکٹرز اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشنز نے اوپی ڈی اور آپریشن تھیٹرز کا بائیکاٹ جاری رکھا۔ محکمہ صحت کی جانب سے ڈاکٹروں کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے ۔ دادو کے ہسپتال میں خاتون وزیراں میمن جاں بحق ہونے پر ورثا نے میت اٹھا کر احتجاج کیا۔خیرپور ناتھن شاہ کے سرکاری ہسپتال میں بھی مسیحاؤں کو درد سے تڑپتی 2سالہ بچی پر رحم نہ آیا،بچی کی ماں ڈاکٹروں سے التجائیں کرتی رہی مگر وہ ٹس سے مس نہ ہوئے ،مجبور ماں اپنی بچی کو گود میں لے کر روتی ہوئی چلی گئی۔ صباح نیوز کے مطابق ضلع گھوٹکی کے شہر ڈھرکی میں نوجوان میرمحمدنے 4 گھنٹے تک ہسپتال میں تڑپ تڑپ کر جان دے دی،متوفی میرمحمد کے ورثا نے ڈاکٹروں کے خلاف احتجاج کیا۔ اسی طرح کراچی ، حیدرآباد اورسندھ کے دوسرے شہروں میں بھی ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث مریض رُل گئے اور معمول کے آپریشن بھی نہ ہوسکے ۔