کراچی (سٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری وفاقی وزیراسد عمرنے کہا ہے کہ سندھ میں گندم چوری کے معاملے پرقانونی کارروائی ہوگی اورقومی اسمبلی میں معاملہ اٹھائیں گے ،وفاق نے سندھ کو کورونا ویکسین کی خریداری سے نہیں روکا،سندھ کا نیا بلدیاتی قانون غیرآئینی ہے اس سے ملک کو خطرہ ہوگا،معاملے پرعدالت سے رجوع کرینگے پٹیشن تیارکررہے ہیں،خودمختاربلدیاتی نظام پاکستان کی سالمیت اوراستحکام کے لیے ضروری ہے ،وفاقی حکومت کی کوشش ہے کہ عوام کی روزمرہ استعمال کی چیزوں پربراہ راست ٹیکس نہ ہو،پاکستان 30 سال سے آئی ایم ایف پروگرام پرچل رہا ہے ،وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف سے طویل مذاکرات کیے ،262 ارب روپے کے ٹیکسوں کا ریفنڈ ہوسکے گا یا ایڈجسٹ ہوں گے ، 71 ارب روپے کے براہ راست ٹیکس میں کوشش ہے کہ عوام کی روزمرہ استعمال کی چیزوں پرنہ ہوں۔فنانس منسٹری کے مطابق عوام پرصرف 2 ارب روپے کے براہ راست ٹیکسوں کا بوجھ پڑیگا۔ ،وہ اتوارکو انصاف ہاؤس میں پی ٹی آئی رہنماؤں اورارکان اسمبلی کیساتھ پریس کانفرنس کررہے تھے ،اسد عمرنے کہا کہ سندھ میں آٹا پنجاب سے 300 سے 350 روپے فی 20 کلو مہنگا ہے ،اتنا فرق پہلی مرتبہ دیکھا گیا،نیب کی تحقیقات کے مطابق 20 ارب روپے کی گندم چوری ہوئی،نہیں معلوم یہ کون سے چوہے تھے جنہوں نے سندھ میں گندم کھالی،اس معاملے پرقومی اسمبلی میں بھی بات ہوگی اورقانونی چارہ جوئی بھی کریں گے ۔