پیپلزپارٹی کے رہنما اور سندھ کابینہ میں کئی بار مختلف وزارتوں پر فائز رہنے والے منظور احمد وسان ان دنوںنیب کے ریڈار پر ہیں اور پارٹی میں بھی آج کل ان کی دال گلتی دکھائی نہیں دے رہی، کچھ دن پہلے تک دال تو اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج علی درانی کی بھی نہیں گل رہی تھی، ایک طرف پارٹی سے ان کے شکوے اور فاصلے زبان زد عام تھے، اوپر سے پورا درانی خاندان نیب کے شکنجے میں کسمسا رہا تھا ۔ کل کا دن پیپلزپارٹی کے لئے بڑی خبریں اور خوشیاں لے کر آیا۔ آصف علی زرداری بھی رہا ہو کر کراچی پہنچ گئے ادھر سے آغا سراج درانی کو دوہری خوشیاں مل گئیں، ایک تو عدالت نے ان سمیت ان کے پورے خاندان کو ضمانت پر رہائی دے ، اس پر مستزاد یہ کہ وفاقی حکومت نے انہیں گورنر عمران اسمعیل کی ملک سے روانگی پر قائم مقام گورنر بھی نامزد کردیا۔پچھلے چند سالوں سے منظور وسان جو خواب دیکھ رہے تھے ان میں یہ دو خواب بھی تھے کہ وہ آصف زرداری اور آغا سراج درانی کو سلاخوں سے باہر دیکھ رہے ہیں۔ وہ اب دعویٰ کر سکتے ہیں کہ ان کے خواب سچ ثابت ہوتے ہیں، اب ہو سکتا ہے ان پیش گوئیوں کے پورے ہونے کی خوشی میں پارٹی ایک بار پھر ان پر مہربان ہو جائے اور وہ ایک بار پھر پارٹی کی رونق بن جائیں۔ان کے خوابوں کی تعبیریں کچھ بھی نکلیں لیکن اپنے اس منفرد انداز بیان میں انہیں نامساعد حالات کے باوجودخبروں میں رہنے کا گر آگیا ہے۔ ’’ہنگ لگے نہ پھٹکری، رنگ بھی چوکھا آوے‘‘کے مصداق ان دنوں ان کے خوابوں اور پیش گوئیوں کا سلسلہ خوب چل نکلا ہے۔ وہ عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے عدالت عالیہ سندھ میں پیش ہوں یا کسی خوشی غمی کے اجتماع میں شریک ہوں۔ میڈیا انہیں گھیر گھار کر کوئی نہ کوئی خواب یا کوئی نہ کوئی پیش گوئی ان سے اگلوا ہی لیتا ہے اور یوں مفت میں ان کی بریکنگ نیوزبن جاتی ہے- اس بار بھی عدالت عالیہ میں حاضری کے بعد انہوں نے’’2020ء کیسارہے گا؟‘‘ پر اپنا خواب میڈیا کی نذر کیا توان کے تازہ ترین خواب کی ہر طرف دھوم مچ گئی- نیا سال شروع ہونے کو ہے تو سائیں منظور وسان نے ضروری سمجھا کہ تبدیلی کی بے رحم چکی کے دو پاٹوں میں سسکتے اور پستے عوام کو بتا ہی دیا جائے کہ وہ نئے سال میں مزید مشکلیں سہنے کے لئے تیار رہیں۔ اس بار سندھ کے اس نئے سیاسی پنڈت نے دل دہلا دینے والی پیش گوئی کی ہے کہ سال 2020 ء ملک اور اس کے عوام کے لئے بہت ہی ناخوشگوار اور تبدیلیوں کا سال ہوگا-انہوں نے پیش گوئی کی کہ ا ب کے نئے سال میں بہت سے لوگ اقتدار کی غلام گردشوں سے بے دخل ہو کر گھروں میں پناہ گزین ہوںگے اور بہت سے نئے لوگ اقتدار کے مزے لوٹتے اور عوام پر بجلیاں گراتے دکھائی دیں گے- نواز شریف کی واپسی جلد ممکن نہیں مگر وہ واپس ضرور آئیں گے- سابق وزیرداخلہ سندھ منظور وسان نے کہا کہ 2020ء خطرناک سال ہے، ٹوئنٹی ٹوئنٹی ویسے بھی خطرناک ہوتا ہے، سال 2020ء میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوں گی- منظور وسان پہلے بھی خواب دیکھتے اور پیش گوئیاں کرتے رہے ہیں لیکن ان کی پیش گوئیاں پوری ہونے کی شرح ففٹی ففٹی ہوتی ہے، ان کے مخالفین کہتے ہیں کہ جب کوئی سیاستدان سیاسی تجزیہ کرتا ہے تو کبھی کبھی تکا چل ہی جاتا ہے۔وہ منظور وسان کے خوابوں کو شیخ رشید کے سیاسی تکوں سے تشبیہ دیتے ہیں جو اپنے ’’سیاسی تجزیوں‘‘ میں بڑی شہرت رکھتے ہیں۔شیخ رشید احمد کی شیخیوں کی طرح منظور وسان کی شو خیاں بھی منہ کا مزہ بدلنے کے لئے اچھی لگتی ہیں- منظور وسان کے ماضی میں دیکھے گئے کئی خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے اور ان کی پیش گوئیاں بھی پنڈی بوائے کی طرح کئی بار غلط ثابت ہوئیں اور انہیں سبکی کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان کی ہمت کو سلام ہے کو وہ ناقدین کی تنقید کے باوجود شیخ رشید احمدکی طرح مستقبل کا حال بتانے اور سیاسی شوشے چھوڑنے سے باز نہیں آتے۔ گزشتہ برس پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے حوالے سے 26 مارچ 2018ء کو منظور وسان کی جانب سے کی گئی پیش گوئی غلط ثابت ہوئی تھی، اس کے برعکس لیجنڈ کرکٹر جاوید میانداد کی پیش گوئی درست ثابت ہوئی تھی۔ منظور وسان کا پی ایس ایل کے فائنل سے قبل کہنا تھا کہ پی ایس ایل 2018ء میں پشاور زلمی کی ٹیم کامیابی سے ہم کنار ہوگی جس کی قیادت جزائر غرب الہند کے پاکستان میں ہر دل عزیز کھلاڑی ڈیرن سمی کر رہے تھے لیکن معاملہ الٹ ہوگیا۔منظور وسان کی پیش گوئی غلط ثابت ہوئی اور پشاور زلمی شکست سے دوچار ہو ئی جبکہ سابق شہرہ آفاق ٹیسٹ کرکٹر جاوید میانداد کی پیشی گوئی درست ثابت ہوئی جس میں انہوں نے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی فتح کی نوید سنائی تھی ۔ سندھ کے سیاسی پنڈت منظور وسان نے 31 مارچ 2019ء کو بھی وزیر اعظم عمران خان کے سیاسی مستقبل سے متعلق ایک اہم خواب دیکھا تھا، یہ خواب انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری کی گئی اپنی ویڈیو میں بیان کیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جس طرح حکومت ٹویٹر سے چلائی جا رہی ہے، اس طرح حکومتیں نہیں چلائی جاتیں،انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی کے بعض رہنمائوں کی طرف سے ان کے لئے ایسے حالات پیدا کر دئیے جائیں گے جس سے وزیر اعظم کی اہمیت ختم ہو جائے گی اور وہ خود کو بے دست و پا محسوس کرنے لگیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی خیبر پختونخوا اور پنجاب میں پہلے والی پوزیشن ختم ہوتی جا رہی ہے، اب وہ پاکستان میں بھی اپنی مقبولیت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ منظور وسان نے اس وڈیو بیان میں کپتان کو مشورہ بھی دیا تھا کہ انہیں سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے چاہییں، ایسا نہ ہو کہ مستقبل میں وزیر اعظم کے فیصلے بھی نہ مانے جائیں اور انہیں اپنی سیاست سے ہاتھ دھونا پڑ جائیں- میں پیر صاحب پگاڑو مرحوم کی سیاسی بصیرت اور دور اندیشی کا ہمیشہ قائل رہا ہوں البتہ میں نے سندھ کے نئے سیاسی پنڈت منظور وسان کے خوابوںکو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا تھا لیکن جب منظور وسان کی 31 مارچ 2019 کے وڈیو پر نشر کی گئی پیش گوئیوں کے تناظر میں ملک کے موجودہ حالات پر نظر دوڑاتا ہوں تو ان کے اس بیان اور پاکستان اور عمران حکومت کے موجودہ حالات میں غیر معمولی مماثلت نے مجھے چونکادیاہے اور مجھے بھی اب لگنے لگا ہے کہ منظور وسان کے خواب محض تکے نہیں ہوتے،ان میں کچھ نہ کچھ جان ہوتی ہے۔ ان دنوں عمران خان جن آزمائشوں سے گزررہے ہیں اس سے منظور وسان کے تازہ خواب کہیں یاسیاسی تجزیہ ، نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔میںکپتان پر مسلط کی گئی وزرا کی ٹیم کی حرکتوں اور ان کے اپنے ہی جذباتی اور ناتجربہ کار کھلاڑیوں کی لغزشوں سے ان کی مشکلات مزیدبڑھتے اور 2020ء کو عوام پر حکومت کی طرف سے عوام پرمشکلات کی مزید بجلیاں گراتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ ٭٭٭٭٭