کراچی /لاڑکانہ(سٹاف رپورٹر/بیورو رپورٹ/ نامہ نگاران)سندھ کے مختلف شہروں میں دعا منگی کی عدم بازیابی کے خلاف مظاہرے کئے گئے ۔ لاڑکانہ میں پاکستان سندھی اتحاد نے پریس کلب کے سامنے ، ٹنڈوالہ یار میں مختلف تنظیموں و سول سوسائٹی نے پریس کلب کے سامنے مظاہرے کئے ۔جیکب آباد میں نوجوان ہندو ویلفیئر نے ریلی نکالی،مظاہرین نے شہر کے کئی راستوں پر مارچ کیا اور ڈی سی چوک میں دھرنا دیا۔ گمبٹ میں جسقم نے احتجاجی ریلی نکالی۔گھوٹکی میں سول سوسائٹی اور منگی برادری نے احتجاج کیا،شکار پور میں جمیعت طلبائاسلام نے احتجاجی ریلی نکالی ،نصیرآباد میں بھی شہری سراپا احتجاج بن کر سڑکوں پر آگئے ۔ ادھر تحقیقاتی ٹیم نے کراچی کے نجی ہسپتال میں زیرعلاج زخمی حارث کاابتدائی بیان قلمبند کرلیا ہے ۔حارث نے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھائی دینے والے اغواکاروں کی گاڑی کوبھی شناخت کرلیا ہے ۔ حارث نے بتایا کہ اغوا کاروں کی تعداد4سے 5تھی۔ڈاکٹروں نے زخمی حارث کا تفصیلی بیان لینے کی اجازت نہیں دی۔دعا منگی کے ماموں وسیم منگی نے حارث کے ابتدائی بیان پراطمینان کا اظہارکیا اورکہا کہ اس سے قبل تفتیش بے سود تھی۔رات گئے یہ بات گردش میں آئی کہ دعا منگی گھرپہنچ گئی ہے تاہم پولیس اوردعا کے اہلخانہ نے اسے افواہ قراردیا۔