کراچی(سٹاف رپورٹر)پیپلزپارٹی نے نئی سندھ کابینہ کے وزرا،مشیروں اورمعاونین خصوصی سے وزارت سنبھالنے سے قبل پیشگی استعفے لینے کافیصلہ کرلیاہے ،نئے وزیراعلیٰ سمیت تمام وزراکی سندھ حکومت میں شمولیت 9ماہ کی کارگردگی سے مشروط کردی گئی،کارگردگی نہ دکھانے والے کورضاکارانہ وزارت چھوڑنی ہوگی،متوقع25صوبائی وزراکوپارٹی قیادت کے فیصلے سے آگاہ کردیاگیا۔سندھ کابینہ میں نمائندگی کے خواہشمندپیپلزپارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی کوصوبائی وزارت کامنصب سنبھالنے سے قبل پیشگی اپنااستعفی پارٹی قیادت کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کردی گئی ہے اورپیپلزپارٹی نے 25متوقع صوبائی وزراکی سندھ کابینہ میں شمولیت9ماہ کی کارگردگی سے مشروط کردی۔ معتمدترین ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے سندھ کے نئے وزیراعلی سیدمرادعلی شاہ اورانکی متوقع کابینہ کیلئے سخت ہدایات جاری کردی ہیں جس کے تحت سندھ کابینہ میں شامل کیے جانے والے صوبائی وزرامعاونین خصوصی اورمشیروں سے ان کی نامزدگی اوروزارت کامنصب سنبھالنے سے قبل پیشگی دستخط شدہ استعفے لئے جائیں گے جوکسی بھی کابینہ رکن کی ناقص کارگردگی کے سبب ان کی صوبائی کابینہ سے فراغت کے وقت کام میں لائے جائیں گے ۔علاوہ ازیں نئی سندھ کابینہ کیلئے 18 وزرا 5 مشیروں اور معاونین خصوصی کے ناموں کے انتخاب کیلئے پارٹی قیادت 55 نومنتخب اراکین کی فہرست پر آج مشاورت کرے گی اوروزیراعلیٰ سندھ کی حلف برداری سے قبل تک حتمی فیصلے کا اعلان متوقع ہے نئی صوبائی کابینہ میں جونام شمولیت کیلئے زیرغورہیں ان میں سابق صوبائی وزیرناصرشاہ شبیربجارانی،اسماعیل راہو، نداکھوڑو ، برہان الدین چانڈیو،گہنورخان اسران،ریاض حسین شاہ شیرازی،مخدوم محبوب الزمان، منور وسان، عذر اپیچوہو، امتیاز شیخ،ہری رام کشوری لال،اویس شاہ، شہلارضا، رانا حمیدسنگھ، بیرسٹر مجیب الرحمان،ملک اسدسکندر، امیتاز شیخ، ساجدبابھہن،مراد علی شاہ سینئر،ارباب لطف اﷲ، شیر محمد بلالانی، علی حسن زرداری،سرفرازشاہ،ڈاکٹر سہراب سرکی، نادرمگسی ، فراز ڈیرو، علی نواز مہر ،سہیل انور سیال، ممتازجھکرانی ، سردار چانڈیو ، سردار شاہ تیمور تالپور، سعیدغنی،مرتضیٰ بلوچ، مکیش کمار چاؤلہ،جام خان شورو، طارق مسعود آرائیں ، شاہد تھہیم ، امداد پتافی محمد علی ملکانی،جام اکرم اﷲ دھاریجو،گیان چندودیگرشامل ہیں۔