نواب شاہ تھانہ بالوجاقبہ کی حدود میں زمین کے تنازع پر کلہوڑو اور زرداری برادری میں تصادم ہوا،جس کے نتیجے میں کلہوڑو برادری کے 7 افراد زخمی ہو گئے۔ دوسرا واقعہ کندھ کوٹ میں پیش آیا جہاں قبائلی جھگڑے میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد کو قتل کردیا گیا۔ اندرون سندھ میں لاقانونیت حد سے بڑھ چکی ہے۔ پولیس کی رٹ چیلنج ہو چکی ہے جبکہ صوبائی حکومت بے بس نظر آتی ہے۔ کندھ کوٹ میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد کا قتل ہونا کھلی دہشت گردی ہے۔ ملزمان کے پاس بھاری ہتھیار موجود ہیں جبکہ بعض بااثر ملزمان تو راکٹ لانچر بھی رکھتے ہیں۔ اگر ملزمان کے پاس راکٹ لانچر ہوں گے تو پھر پولیس ہلکے ہتھیاروں سے ان کا مقابلہ کیسے کر سکتی ہے۔ نواب شاہ میں زمین کے تنازع پر کلہوڑو اور زرداری خاندان میں لڑائی ہوئی لیکن انتظامیہ ابھی تک خاموش ہے، اگر مظلوم کو انصاف نہیں ملے گا، حکومت بااثر خاندان کی پشت پناہی کرے گی تو پھر وہ انتقام کے لیے ہتھیار ہی اٹھائے گا۔ ہمارے ملک میں بااثر ،پیسے والے ملزمان کو فی الفور انصاف مل جاتا ہے جبکہ مظلوم غریب ساری عمر انصاف کے لیے ترستا رہتا ہے۔ اسے انصاف نہیں قبر ہی ملتی ہے۔ انتظامیہ اگر مظلوم کی مدد نہیں کرے گی تو معاشرے میں انارکی پھیلے گی۔ حکومت سندھ صوبے بھر سے بھاری ہتھیاروں کی ضبطگی کی مہم شروع کرے۔ خصوصا راکٹ لانچر اور ممنوعہ اسلحے کو ضبط کر کے ملزموں کے خلاف کارروائی کرے تاکہ صوبے میں امن قائم ہو سکے۔