اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے سوشل میڈیا سے متعلق بنائے گئے حکومتی رُولز سے متعلق درخواست پر پی ٹی اے کو سوشل میڈیارُولز پر پاکستان بار کونسل کے اعتراضات کو مدنظر رکھنے کی ہدایت کردی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی پر اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی اے وکیل کو آزادی اظہار دبانے والے بھارت کی مثال دینے سے روک دیااور کہاکہ یہاں انڈیا کا ذکر نہ کریں، ہم بڑے کلیئر ہیں کہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو،اگر بھارت غلط کر رہا ہے تو ہم بھی غلط کرنا شروع کردیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ ایسے رُولز بنانے کی تجویز کس نے دی اور کس اتھارٹی نے انہیں منظور کیا، اگر سوشل میڈیا رُولز سے تنقید کی حوصلہ شکنی ہو گی تو یہ احتساب کی حوصلہ شکنی ہو گی،تنقید کی حوصلہ افزائی کریں نہ کہ حوصلہ شکنی، کوئی بھی قانون اور تنقید سے بالاتر نہیں،پی ٹی اے تنقید کی حوصلہ افزائی کرے کیونکہ یہ اظہار رائے کا اہم ترین جز ہے ۔عدالت نے پی ٹی اے وکیل کو ہدایت کی کہ جمہوریت کیلئے تنقید ضروری ہے ، تنقید بند کریں گے تو نقصان ہو گا۔ عدالت نے پی ٹی اے سے دوبارہ جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کردی۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے اٹلی ایمبیسی میں کام کرنے والی خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر 75لاکھ کا فراڈ کرنے کے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری منظورکرتے ہوئے ملزم چو دھری آصف کو پولیس تفتیش میں شامل ہونے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے برطانوی شہری بیرسٹر فہد ملک قتل کیس میں ملزم راجہ ارشد کی طرف سے دائر درخواست میں مدعی مقدمہ کے وکیل کی عدم موجودگی پر سماعت ملتوی کردی۔ جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کی اپنا نام ای سی ایل سے نہ ہٹانے سے متعلق وزارت داخلہ کے حکم کیخلاف درخواست جے اے جی کی طرف سے جواب عدالت میں جمع کرایاگیاجس کے بعد عدالت نے کیس 14 جنوری 2021ء تک ملتوی کردی۔