لاہور(جوادآراعوان)وفاقی ،صوبائی وزرا اور بیوروکریسی کی پرفارمنس مانیٹرنگ اور ان سے متعلق رپورٹس کی تیاری کے لئے ملک کی ٹاپ سول انٹیلی جنس ایجنسی کو ٹاسک سونپ دیا گیا۔ایجنسی ماہانہ بنیادوں پر متعلقہ افراد کی کارکردگی رپورٹس تیار کر کے اعلیٰ حکومتی حکام کو بھیجے گی،جسکی بنیاد پر انکی وزارتوں اور سرکاری عہدوں کی قسمت کا فیصلہ کیا جا ئے گا۔اعلیٰ حکومتی حکام نے روزنامہ 92نیوز کو انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم کے مرکز،پنجاب اور خیبر پختوانخوا میں حکومتی عہدیداران کی کارکردگی پر خصوصی فوکس کے بعد ایک ٹاپ سول انٹیلی جنس ایجنسی کو ٹاسک سونپا گیا ہے کہ وہ وفاقی اور صوبائی وزرا کی پرفارمنس مانیٹرنگ اور ان سے متعلق رپورٹس تیار کر کے اعلیٰ حکومتی حکام کو بھیجے ،جسکی بنیاد پر انکی وزارتوں کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا،سول ایجنسی کو یہ ٹاسک سونپے جانے کے آخری لمحے میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ بیوروکریسی کی پرفارمنس سے متعلق رپورٹس بھی خفیہ انفارمیشن اکٹھا کرنے کے اسی آپریشن میں شامل کر دی جائیں۔انکا کہنا تھا کہ گورننس کا معاملہ پرفارمنس سے جڑا ہوا ہے اور وزیر اعظم وفاقی ،صوبائی وزرا اور بیوروکریسی کی پرفارمنس کے معاملے پر براہ راست فیڈ چاہتے ہیں، وزرا کی پرفارمنس کے حوالے سے خفیہ انفارمیشن کا ٹارگٹ مرکزی کابینہ ہو گی،جبکہ صوبوں میں پنجاب اور خیبر پختونخوا شامل ہوں گے ،دوسرے صوبوں کی پرفارمنس کے بارے میں بھی خفیہ انفارمیشن اکٹھی کی جائے گی۔انہوں نے بتایا اس آپریشن کا خصوصی ٹارگٹ پنجاب ہے ،جسکے بعد وفاقی حکومت اور پھرخیبر پختونخوا کا نمبر آتا ہے ، سندھ اور بلوچستان میں بھی بیوروکریسی کی پرفارمنس سے متعلق ریگولر رپورٹس تیار کی جائیں گی، سول خفیہ ایجنسی اپنے فیلڈ آپریٹرز کے ذریعے وزرا کے محکموں کے حوالے سے ڈیلی پرفارمنس رپورٹس(ڈی پی آرز)،ویکلی پرفارمنس رپورٹس(وی پی آرز)اور منتھلی پرفارمنس رپورٹس (ایم پی آرز)تیار کریں گے ،ڈیلی،ویکلی اور منتھلی پرفارمنس رپورٹس کی بنیاد پر ایک ڈوزئیر بنا کر اعلیٰ حکومتی حکام کو بھیجا جائے گا،پرفارمنس رپورٹس کو بری(Bad) ،اچھی(Good) اوربہترین (Excellent)کی گریڈنگ کے ساتھ ٹیگ کیا جائے گا ،بری پرفارمنس رپورٹس رکھنے والے وزرا کو انکی وزارتوں سے فارغ کر دیا جائے گا ،جبکہ بیوروکریٹس کو افسر بکار خاص( او ایس ڈی) بنادیا جائے گا،اچھی اور بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے والے وزرا اور بیوروکریٹس کو تعریفی اسناد دی جائیں گی،ان رپورٹس میں ایک حصہ وزرائے اعلیٰ،چیف سیکرٹریز اور آئی جیز سے متعلق بھی ہو گا،ٹاپ سول خفیہ ایجنسی نے اس کام کو سرانجام دینے کے لئے اپنے ہیڈ کوارٹر میں سپیشل سیل قائم کر دیا ہے ،اسی طرح صوبوں میں ریجنل ہیڈ کوارٹرز میں بھی سپیشل سیل بنا دیئے گئے ہیں،وفاقی کابینہ اور بیوروکریسی کی پرفارمنس پر خفیہ رپورٹس ایجنسی کے سر براہ کو بھیجی جائیں گی جو انکا جائزہ لیکر اعلیٰ حکومتی حکام کو بھیجیں گے ،جبکہ صوبوں سے یہ رپورٹس متعلقہ صوبے کے ریجنل ہیڈ کی کلیئرنس کے بعد ایجنسی چیف کو بھیجی جائیں گی اور وہ انکا جائزہ لینے کے بعد اعلیٰ حکومتی حکام کو بھیجیں گے ۔