مکرمی !آج کل ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کا دور ہے، چاہے کوئی کتنا ہی ان پڑھ کیوں نہ ہو اس کے ہاتھ میں بھی انڈرائیڈ موبائل ہوتا ہے اور سوشل میڈیا پر ایک سے زائد اکائونٹ۔بچپن سے لڑکپن تک الٹے ناموں سے پکارے جانے والے بہت سے لڑکے لڑکیاںجب سوشل میڈیا پر اکائونٹ بناتے ہیں تو ماضی کے القابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اوراپنے احساس محرومی کو دور کرنے کے لیے اصلی یا فرضی ناموں کے ساتھ پرنس، ڈان، کوئین ، بے بی ڈول، اینجل، روز ،کنگ جیسے ناموں کا اضافہ کرلیتے ہیں۔کچھ لوگ خود کواونچی چیز ثابت کرنے کے لیے گرو، موسٹ وانٹڈ، 302اور420 جیسے نام بھی استعمال کرتے ہیں۔اگر کہا جائے بچے کی شخصیت پر اس کے نام کابہت اثر پڑتا ہے تو جواب ملتا ہے بھلا نام کا شخصیت پر کیا اثر ؟یہ سب پرانی باتیں ہیں، آج کل تونک نیم سے بلانا فیشن ہے وغیرہ ۔ لہٰذا اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ بچوں کو شروع دن سے ہی اس کے اصلی نام سے پکاریں اوردوسروں کو بھی اس کی تلقین کریں۔ (محمد راشد ندیم)