کوئٹہ(این این آئی) کوئٹہ میں کورونا وائرس کے باعث شہید ہونے والے ڈاکٹر زبیر خان کی اہلیہ نے الزام عائدکیا ہے کہ ان کے شوہر علاج کی مناسب سہولتیں نہ ملنے کے باعث انتقال کرگئے تھے ، انہیں کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ بھی غلط بتائی گئی تھی ،انہوں نے کہا کہ ایک ڈاکٹر اس قدر ابتر حالت میں ہوگا کہ اسے ٹریٹمنٹ بھی نہیں ملے گی، اسے داخل ہونے کیلئے مرنے کا انتظار کرنا پڑے گا،خدارا ایسا نہ کریں ،میرا اور میرے بچوں کے سر کا سائبان چھن گیا ،ان خیالات کاظہارانھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر زبیر کی اہلیہ نے کہا کہ ڈاکٹر زبیر خان نے 15مئی کو اپنا ،اہلیہ اور بچوں کا کورونا ٹیسٹ کرایا ،مگر ٹیسٹ کرنے والے محکمہ صحت کے عملہ نے انکے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو اور ان کی اہلیہ اور بیٹی کے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت دی،10دن تک گلے اور سینہ میں شدید تکلیف برداشت کرنے کے بعددوبارہ ٹیسٹ پر انہیں بتایا گیا کہ ان کا ٹیسٹ پازٹیو ہے ۔انہوں نے کہا کہ انتقال سے قبل وہ کئی گھنٹے تک ایمبولینس کا انتظار کرتے رہے اس صورتحال سے وہ جانبر نہ ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرزبیر انہیں ملنے والی پی پی ای کٹس کے معیاری ہونے پر بھی تحفظات کااظہار کرتے رہے تھے علاج کی عدم سہولتوں کے باعث ان کے شوہر کاانتقال ہوا۔دوسری جانب بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ ڈاکٹر زبیر خان مناسب طبی سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے انتقال کرگئے تھے ،انہوں نے کہا کہ یہ بالکل غیر مناسب الزام ہے کہ وہ ایک ڈاکٹر تھے ،وہ ڈاکٹر کمیونٹی سے تعلق رکھتے تھے ،یقیناً ڈاکٹروں نے انہیں تنہا نہیں چھوڑا ہوگا ۔