وفاقی حکومت نے تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ گھریلو صارفین کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کے لئے قائل کریں ۔ملک میں بجلی کا بحران وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھتا جا رہا ہے لیکن اس پر قابو پانے کے لئے خاطر خواہ اقدامات نظر نہیں آ رہے۔ پچھلے پانچ سال عوام کو سرخ بتی کے پیچھے لگا کر کئی منصوبوں کا افتتاح کیا گیا ‘لیکن وہ سبھی منصوبے صرف کاغذوں میں موجود ہیں۔ فیتے کاٹ کر عوام کو لولی پاپ دیا گیا۔ اب بھی بجلی کا بحران اس قدر ہو چکا ہے کہ انڈسٹری کا پہیہ چلنا مشکل ہو گیا ہے۔ تاجر برادری اپنے آرڈر وقت پر تیار نہیں کر پا رہی جس کے باعث بے روزگاری اور غربت میں اضافہ ہو چکا ہے۔ ان حالات میں موجودہ حکومت کا سولر انڈسٹری کو ٹیکس چھوٹ دینے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ پانچ سال کے لئے ریورس میٹر‘ ڈی سی انورٹرز اور دیگر آلات پر ٹیکس کی شرح صفر کرنے سے نہ صرف اس شعبے میں ملازمتیں پیدا ہونگی بلکہ بجلی کے بحران سے بھی چھٹکارا مل سکے گا۔ اس سلسلے میں تمام صوبائی حکومتیں میڈیا پر آگاہی مہم چلائیں تاکہ لوگوں کو سولر کی افادیت بارے علم ہو سکے۔ حکومت مقامی سطح پر سولر بنانے والوں کی بھی حوصلہ افزائی کرے۔ سولر انڈسٹری کو آسان شرائط پر قرض فراہم کئے جائیں تاکہ مقامی تاجر اس جانب راغب ہوں اور سولر بنانے کی صنعت کو فروغ ملے۔اس طرح نہ صرف ملازمتوں کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ ملکی مصنوعات آسان نرخوں پر دستیاب ہونگی۔