مکرمی ! پاکستان میں کورونا وائرس کے اب تک کیسز کی مجموعی تعداد68301 جبکہ 1443 اموات تک پہنچ چکی ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ روزبھی 2961 نئے کیسز اور 79اموات کا اضافہ ہوا۔۔ کئی ممالک میں کورونا نے انسانی المیہ کی صورت اختیار کر لی۔۔ اس ساری مخدوش صورتحال میں مریضوں کاصحت یاب ہونا ایک حوصلہ افزا امر ضرور ہے۔ یہ شرح 36 فیصد بتائی گئی ہے۔ کورونا کا مکمل کب تدارک ہوگا اس بارے میں کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جا سکتی۔ زندگی بھرپور طریقے سے کورونا کی ویکسین آنے کے بعد ہی رواں دواں ہو سکے گی۔ ویکسین کی تیاری کے حوالے سے سائنسدان کچھ بھی بتانے سے قاصر ہیں۔ کوئی سال اور کوئی ڈیڑھ دو سال کی بات کر رہا ہے۔ کورونا کے پھیلائو کو سردست احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ہی روکا جا سکتا ہے جس کا مجرب حل سخت لاک ڈائون ہے مگر پاکستان جیسا 22 کروڑ آبادی کا ملک جس کی بڑی آبادی خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے- اس کیلئے ایسا ممکن نہیں ہے۔ لے دے کے کاروبار زندگی کے ساتھ ساتھ احتیاتی تدابیر پر سختی سے عمل کرنا ہی ضروری ہے۔اس میں کاروباری طبقہ کا کردار اہمیت کا حامل ہے- حکومت کی طرف سے ماسک کا استعمال لازمی قرار دینا مناسب فیصلہ ہے جو گوکہ تاخیر سے کیا گیا ہے۔ ان حالات میں ہر قدم پر خطرات موجود ہیں۔ ان سے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرکے ہی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ حکومت کو اب بھی بہت سے فیصلے سوچ سمجھ کر کرنے ہونگے۔( جمشیدعالم صدیقی لاھور )