سٹاک ہوم ، سرینگر (نیوزایجنسیاں )سویڈن کے بادشاہ نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کر دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے دورے پرآئے سویڈن کے بادشاہ کارل گستاف نے ممبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر پر مشروط ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت تسلیم کرے تو سویڈن مبصر کی حیثیت سے ثالثی کیلئے تیار ہے ۔شاہ سویڈن نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 4 ماہ سے جاری کرفیو کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔دریں اثناء مقبوضہ وادی میں جمعرات کو مسلسل لاک ڈائون کے 123ویں دن بھی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ۔ پری پیڈ موبائل فون ، ایس ایم ایس اورانٹرنیٹ سروسزکی بدستور معطلی کی وجہ سے لوگوں کا اپنے گردونواح سے بھی رابطہ منقطع ہے ۔ انٹر نیٹ کی مسلسل بندش کے باعث غیر فعال رہنے والے اکائونٹس بند ہونا شروع ہو گئے ہیں ۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق قابض بھارتی فوجی گھروں میں گھس کر لڑکیوں کو اٹھاتے اور جنسی ہوس کا نشانہ بناتے ہیں۔انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق کشمیری خواتین بھارتی فوجیوں کی ناپاک نظروں سے بچنے کیلئے بدصورت بن کر باہر نکلتی ہیں مگر دندناتے بھیڑیے ضعیف خواتین کو بھی نہیں بخشتے ۔ کشمیری صحافی کے مطابق چار ہزار سے زائد بچے فورسز کی قید میں ہیں۔بھارتی فوجی بچوں پر تشدد کرتے ہیں۔قید سے چھوٹنے والے ننھے مصطفی کے سر پر ایسا زخم آیا کہ کئی ماہ ناک سے خون بہتا رہے ۔ بھارتی وزارت داخلہ نے اعتراف کیا کہ ابتک 5 ہزار 161 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ عالمی ادراوں کے تخمینے کے مطابق قید کشمیریوں کی تعداد 13 ہزار سے زائد ہے ۔ جموں کے مسلم رہنمائوں کے وفد نے کشتواڑ کے دورے کے دوران پابندیوں اور گرفتاریوں کی مذمت کی ہے ۔حریت رہنمائوں محمود احمد ساغر، عبدالحمید لون اور عبدالمجید ملک نے اپنے الگ الگ بیانات میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی طرف سے جاری غیر انسانی مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس ظاہر کیا۔ سول سوسائٹی کی تنظیموں کے بین الاقوامی اتحاد سِیوکس مانیٹر(Civicus Monitor) نے اپنی ویب سائٹ پر جاری سالانہ رپورٹ میں شہری آزادیوں سے متعلق درجہ بندی میں بھارت کی پوزیشن میں تنزلی کر دی ہے ۔سِیوکس مانیٹرنے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کے علمبرداروں کیخلاف کریک ڈائون، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے گروپوں پر حملوں اور مقبوضہ کشمیر میں مسلسل فوجی لاک ڈاؤن پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔