اسلام آباد(غلام نبی یوسف زئی)سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد ایک بارپھر بڑھ کر 41 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے ۔ زیر التوا مقدمات میں سب سے زیادہ سول مقدمات ہیں جن کی مجموعی تعداد32ہزار 63ہے ۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ کے وقت سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 42ہزار تک پہنچ گئی تھی لیکن موجودہ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی طرف سے مقدمات کے التوا کی حوصلہ شکنی کی پالیسی کی بدولت بہت جلد یہ تعداد کم ہوکر 39 ہزار ہوگئی تھی لیکن ایک بار پھر زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے اور سپریم کورٹ کی جانب سے جاری تازہ اعدادو شمار کے مطابق اس وقت 41ہزار385مقدمات زیر التوا ہیں ۔موسم گرما کی تعطیلات کے باجود سپریم کورٹ نے گزشتہ15روز میں 451مقدمات نمٹائے ،جن میں سے اسلام آباد میں 93،کراچی رجسٹری میں 112،جبکہ لاہور رجسٹری میں 246مقدمات کے فیصلے کئے گئے ۔اس وقت سپریم کورٹ میں صرف ایک بھٹو ریفرنس، بنیادی انسانی حقوق سے متعلق150مقدمات جبکہ23ازخود نوٹس کیسززیر التوا ہیں۔ ملک کی مختلف جیلوں میں قید قیدیوں کی طرف سے بھجوائی گئی 2728 پٹیشنز بھی زیر التوا ہیں ، اس کے علاوہ 4818کریمنل پٹیشنز زیر التوا ہیں۔سب سے بڑی تعداد سول مقدمات کی ہے جن میں سول پٹیشنزکی تعداد22546، جبکہ سول اپیلوں کی تعداد9517ہے اس کے علاوہ آئینی پٹیشنز،شریعت پٹیشنز اور نظرثانی کی درخواستیں بھی زیر التوا ہیں۔ یکم اگست سے سپریم کورٹ میں 6 سو زائد نئے مقدمات دائر ہوئے جن میں سب سے زیادہ276مقدمات اسلام آباد میں جبکہ لاہور میں 245 پشاور میں 54اورکراچی و کوئٹہ رجسٹریوں میں گیارہ ،گیارہ مقدمات کا اندراج ہوا۔